کورونا وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی پہلی ویکسین جرمن دوا ساز ادارے نے امریکی کمپنی فائزر کے اشتراک سے تیار کی ہے۔ اس کی امریکا میں استعمال کی ہنگامی منظوری کی درخوست جمع کرا دی گئی ہے۔
جرمن دوا ساز ادارے بائیو این ٹیک نے کووڈ انیس کی ویکسین کی امریکا میں استعمال کی باضابطہ منظوری حاصل کرنے کی درخواست جمع کرا دی ہے۔ امریکا میں کسی بھی دوا کو فروخت کرنے کی باقاعدہ اجازت ‘فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی‘ (ایف ڈی اے) سے حاصل کرنا ہوتی ہے۔
ایف ڈی اے سارے امریکا میں دوا سازی اور اس کے استعمال کا ایک نگران ادارہ ہے۔ کورونا وائرس کی بیماری کے خلاف تیار کی گئی کسی بھی ویکسین کی اجازت کی یہ پہلی درخواست ہے، جو جمعہ بیس نومبر کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی کو پیش کی گئی ہے۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ درخواست جمع کرانے سے چند دن قبل ہی ان فارماسوٹیکل کمپنیوں نے اعلان کیا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین کے مؤثر ہونے کی شرح پچانوے فیصد ہے۔ یہ اعلان تیسرے آزمائشی مرحلے کے مکمل ہونے کے بعد کیا گیا۔
دوسری جانب ویکسین کی درخواست جمع کرانے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایف ڈی اے کی باضابطہ منظوری کے چند گھنٹوں بعد وہ ویکسین کی فراہمی شروع کر سکتی ہیں۔
رواں برس کے ختم ہونے سے قبل ویکسین کی پچاس ملین خوراکیں تیار کر لی جائیں گی۔ ان میں سے پچیس ملین خوراکیں امریکا کو اگلے مہینے فراہم کرنا ہوں گی۔
اسی طرح امریکا کو مزید 30 ملین ڈوزز اگلے سال جنوری اور پھر 35 ملین خوراکیں بعد کے دو ماہ کے اندر فراہم کرنا ہوں گی۔
بائیو این ٹیک سن 2021 کے دوران 1.3 تین بلین مزید خوراکیں تیار کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہے۔ اس ویکسین کے خریداروں میں جرمنی کے علاوہ یورپی یونین اور برطانیہ بھی ویکسین خریدنے والوں میں شامل ہیں۔