بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اخترجان مینگل نے کہا ہے کہ ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابسطہ ہے ہماری جدوجہد جمیوریت کیلئے ہیں، کچھ قوتوں نے جمہوریت کو آخری اسٹیج پر پہنچادی ہے اس وینٹیلٹر پر پہنچی جمہوریت کو بچانے کیلئے ہم نکلیں ہیں۔ اگر اس حقوق کی جدوجہد سے کسی کے تندور میں آگ لگ رہی ہے تو لگے۔ اسکی ہمیں پرواہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار قلات بلوچستان پارک میں کارکنان سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہمیشہ یہ کہا جاتا ہے کہ یہ کرسی کی سیاست کرتے ہیں مگر ہم عوام کی خواہش پر حکومت میں شامل ہوکر چھ نکاتی ڈیمانڈ کی، ہم نے حکومت کو قریب سے دیکھا مگر ہمیں حقوق سے محروم رکھا گیا۔ بار بار ڈیمانڈ کے باوجود حکومت کی کانوں میں جوں تک نہ رینگی۔ اور ہم نے اتحاد توڑ دیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن و ووٹ کا مقصد عوامی طاقت سے ملک میں جمہوری نظام قائم کیا جاسکیں ووٹ کا مقصد جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے مگر افسوس جس مقصد کیلئے یہ ہوتا ہے یہ نظام آج تک قائم نہ ہوسکا۔ کیونکہ عوام کے ووٹ کی وہ قدر و قیمت پھر باقی نہیں رہتی۔ کچھ قوتیں جمہوریت کو اس طرح یرغمال کئے ہوئے ہیں جس طرح ہمارے نوجوانوں کو اٹھا کر غائب کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے تین صوبوں میں ترقی مگر بلوچستان کو محرومی اور استحصالی کا سامنا ہے گوادر کے لوگوں کو پینے کا پانی میسر نہیں۔ ملک کے ساحل وسائل اور حقوق کی بات کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی بقاء اور عوام کی خاطر ملک کی بڑی سیاسی و جمہوری جماعتیں متحد ہوکر جمہوریت کو بچانے کیلئے تحریک شروع کی ہے، گجرنوالہ اور کراچی کے کامیاب جلسوں سے تو ایک وزیراعلیٰ کو کورونا نے شکار کرلیا اب کوئٹہ کے جلسے کے بعد بہت سے حکومتی ذمہ داران قرنطینہ میں چلے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران بہرے ہوچکے ہیں اس لئے 25 تاریخ کو کوئٹہ میں ان کے گھروں کے قریب قائم جلسہ گاہ میں مسائل بیان کرینگے تاکہ انہیں کچھ سنائی دے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتدار نہیں بلکہ اپنے عوام کی جان مال کا تحفظ عزت نفس ننگ ناموس کی بقاء چاہیے۔ قلات سمیت بلوچستان کے عوام 25 اکتوبر کے کوئٹہ جلسے میں شرکت کرکے ملک پر مسلط عوام دشمن حکمرانوں کو گھر بیھجنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر قادر لانگو نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت بی این پی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔