کوئٹہ کراچی شاہراہ پر آئے روز حادثات کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے۔ اس سلسلے میں کھڈکوچہ سے کوئٹہ کی طرف پیدل لانگ مارچ کا آغاز کیا گیا ہے۔
لانگ مارچ میں علاقائی معززین، سیاسی جماعتوں کے قائدین اور دیگر مکاتب فکر کے لوگ شامل ہیں۔
منتظمین کے مطابق لانگ مارچ کھڈکوچہ، مستونگ اور پھر کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے پہنچے گی، جہاں بعد میں احتجاج کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ شاہراہ سی پیک روٹ کے لئے استعمال ہورہا ہے اس کے باوجود یہ سنگل ٹریک ہے۔ جہاں ہم روزانہ اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا کر تھک چکے ہیں۔
پیدل لانگ مارچ کے شرکاء کے مطالبات میں کوئٹہ کراچی شاہراہ کو ڈبل کرنا، رات کو شاہراہ پر پولیس گشت، حادثات کی صورت میں زخمیوں کو سرکاری طور پر علاج مہیا کرنا، گاڑیوں میں ٹریکر سسٹم فعال کرنا، شہری آبادیوں میں تیز رفتاری کنٹرول اور غیر لائسنس یافتہ ڈرائیوروں پر پابندی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے شاہراہوں پر ٹریفک حادثات کی وجہ سے کئی انسانی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔
بلوچستان میں حالیہ کچھ عرصے سے ٹریفک حادثات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، اور ٹریفک حادثات کی بنیادی وجوہات میں تنگ و خستہ حال سڑکوں کے علاوہ ڈرائیوروں کی لاپرواہی کو بھی قرار دیا جاتا ہے۔