ملک منان ماندائی کو گذشتہ سال نوشکی کے علاقے کلی بٹو سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا ۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق گذشتہ سال دو ہزار انیس کے ماہ ستمبر کے چوبیس تاریخ کو نوشکی کے نواحی علاقے کلی بٹو سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ایک مشترکہ چھاپے میں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والا ملک منان ولد حاجی عبدالخالق ماندائی رہا ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ۔
مزید پڑھیں : کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج جاری
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے ملک منان کی رہائی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت دیگر لاپتہ افراد کو بھی رہا کردے گا۔
بلوچستان میں ایک طرف جہاں ہفتوں بعد چند ایک لاپتہ ہونے والے افراد رہا ہورہے ہیں وہی دوسری جانب روزانہ کی بنیاد مختلف علاقوں سے نوجوان بالخصوص طالب علم پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے چھاپوں اور آپریشنز میں لاپتہ ہورہے ہیں ۔
مزید پڑھیں : بلیدہ سے فورسز کے ہاتھوں تین افراد لاپتہ
اسی طرح گذشتہ روز بلیدہ کے علاقے بزپیش ماسٹر ناصر بازار میں پاکستانی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران تین افراد کو حراست میں لیا جن میں دو سگے بھائی جاسر اور باسط ولد شریف اور علم ولد امیت شامل ہیں۔
جبکہ چھ اگست کو ہی دی بلوچستان پوسٹ کو ایک مقامی زرائع سے معلوم ہوا کہ تربت کے علاقے آسکانی میں مسلح افراد رزائی ولد دلبود، خداداد ولد بازید، محمد جان، گہرام، شیر جان ولد گہرام، اور اعظم ولد خالق داد کو بزور بندوق زدکوب کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔
کیچ: مبینہ حکومتی حمایت یافتہ گروہ کے ہاتھوں 6 افراد لاپتہ
ذرائع کے مطابق مسلح افراد کا تعلق مرزا گروہ سے ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ پاکستانی فورسز کی سرپرستی میں ڈیتھ اسکواڈز کا کام کرتے ہیں۔
دریں اثناء پانچ اگست کو پاکستانی فورسز نے کیچ میں بلیدہ کے علاقے میناز میں آپریشن کرتے ہوئے دو بلوچ نوجوانوں مختار ولد مجید اور عبدالوہاب ولد ملا عبدالحکیم کو ان کے گھر سے اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
مزید پڑھیں : جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری، دو نوجوان کیچ سے لاپتہ
دوسری جانب لاپتہ افراد کی رہائی کےلئے کوئٹہ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے آج دو ہزار تیس واں دن بھی احتجاجی کیمپ ماما قدیر اور نصر اللہ بلوچ کی قیادت میں جاری ہے ۔