مستونگ : پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 3 نوجوان لاپتہ

594

فورسز کے چھاپے میں تین نوجوانوں حراست میں لیکر لاپتہ کیا گیا۔

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپے کے دوران تین نوجوانوں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

ٹی بی پی کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وحید بلوچ، نوید بنگلزئی اور غلام حسین بنگلزئی کو مستونگ کے علاقے کلی تیری سے پندرہ اگست کی رات فورسز اہلکاروں نے حراست لیا۔

نوید بنگلزئی اور غلام حسین بنگلزئی آپس میں بھائی ہے جبکہ ان کا کزن غلام حسین بولنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔

ذرائع کے مطابق وحید بلوچ کو اس سے قبل 2012 میں بھی جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔

مذکورہ افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے، جن کے لواحقین نے ان کے زندگی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثناء سوراب سے لاپتہ سیف اللہ  ولد داد خدا رودینی کے لواحقین نے ان کے رہائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سیف اللہ کو 2013 میں اس وقت جبری طور پر لاپتہ کیا گیا جب وہ ڈیوٹی پر جارہا تھا۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ گذشتہ سات سال سے ہم سیف اللہ کے واپسی کے منتظر ہے لیکن ان کے حوالے سے ہمیں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔