گذشتہ روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے متصل علاقے مستونگ سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ایک مشترکہ آپریشن میں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے علی احمد بنگلزئی کے لواحقین نے اپیل کی کہ ان کے فرزند کو رہا کیا جائے ۔
بیس جولائی دوہزار بیس کو مستونگ کے علاقے کلی سفید بلندی سے دوران آپریشن لاپتہ ہونے والا علی احمد محکمہ پبلک ہیلتھ میں ملازم ہے ، اور اس سے قبل دو ہزار گیارہ کو اس کے بھائی طارق بنگلزئی کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا اور چند دن کے بعد اسکا مسخ شدہ لاش برآمد ہوا تھا ۔
بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بھی اپنے سوشل میڈیا صفحے پہ لاپتہ علی احمد بنگلزئی کے لواحقین کے اپیل کو جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز سے مستونگ کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے کی آپریشن جاری ہے جس کے نتیجے میں آخری اطلاعات تک چالیس سے زائد افراد گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں ۔
بلوچستان میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کا آپریشن و چھاپے تسلسل کے ساتھ مختلف علاقوں میں جاری ہے ۔