علی احمد بنگلزئی کو بازیاب کیا جائے- لواحقین کی اپیل

250

گذشتہ روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے متصل علاقے مستونگ سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ایک مشترکہ آپریشن میں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے علی احمد بنگلزئی کے لواحقین نے اپیل کی کہ ان کے فرزند کو رہا کیا جائے ۔

بیس جولائی دوہزار بیس کو مستونگ کے علاقے کلی سفید بلندی سے دوران آپریشن لاپتہ ہونے والا علی احمد محکمہ پبلک ہیلتھ میں ملازم ہے ، اور  اس سے قبل دو ہزار گیارہ کو اس کے بھائی طارق بنگلزئی کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا اور چند دن کے بعد اسکا مسخ شدہ لاش برآمد ہوا تھا ۔

بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بھی اپنے سوشل میڈیا صفحے پہ لاپتہ علی احمد بنگلزئی کے لواحقین کے اپیل کو جاری کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سے مستونگ کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے کی آپریشن جاری ہے جس کے نتیجے میں آخری اطلاعات تک چالیس سے زائد افراد گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں ۔

بلوچستان میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کا آپریشن و چھاپے تسلسل کے ساتھ مختلف علاقوں میں جاری ہے ۔