کوئٹہ ميں سریاب کسٹم چوک پر آئل ٹينکر الٹنے سے آگ بھڑک اٹھی جس سے 35 دکانيں لپيٹ ميں آگئيں۔
آئل ٹینکر الٹنے کا واقعہ گذشتہ رات پیش آیا۔
ریسکیو کے عملے نے چنگارياں آبادی تک پہنچنے سے قبل آگ بجھا دی تاہم اس دوران تين ريسکيو اہلکاروں سميت 8 افراد زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ واقعےکی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سابقہ ضلعی صدر کوئٹہ میر غلام رسول مینگل نے اس حوالے سے کہا ہے کہ آگ بجانے کیلئے کوئی حکومتی عملہ فائر بریگیڈ موجود نہیں تھی کافی دیر بعد فائر بریگیڈ نے آکر آگ پر قابو پالیا لیکن اس وقت تک کافی نقصانات ہوچکے تھیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ غریب تاجران پر ان حالات میں جب وہ کورونا اور لاک ڈاون سے متاثر ہے ان پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے اکثر پرچون، ہولسیل اور دیگر تمام دکانوں کے سامان آگ میں جل کر راکھ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر موقع پر انتظامی کاروائی کرکے کسٹم چوک کا معائنہ کرکے متاثرہ دکانوں میں کروروں روپے کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔