مسلح افراد چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے کے بعد فرار ہوگئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے مند میں پاکستانی فوج کے چیک پوسٹ کو نامعلوم مسلح افراد نے نشانہ بنایا ہے۔
فورسز چوکی کو شیراز میں چوکاپ ندی کے مقام کے مقام پر مسلح افراد نے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔ حملے کے نتیجے میں فورسز کو جانی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں تاہم عسکری حکام کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
حملے کے بعد فورسز نے علاقے میں پیش قدمی کرتے ہوئے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مند اور گرد و نواح کے علاقوں میں گذشتہ کئی روز سے پاکستانی فوج کی جانب سے آپریشن کی جارہی ہے اس دوران گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں جبکہ کئی مقامات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں کو بھی دیکھا گیا ہے۔
خیال رہے گذشتہ مہینے مذکورہ علاقے میں مسلح افراد نے پاکستانی فوج کے قافلے کو نشانہ بنایا تھا جس کی ذمہ داری بلوچ مزاحمتی تنظیموں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) نے قبول کی تھی۔
براس کے ترجمان بلوچ خان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرمچاروں نے بیک وقت پاکستانی فوج کے ایک قافلے اور شیراز پہاڑ پر قائم فوج کے چیک پوسٹ کو گھیرے میں لیکر حملہ کیا جس کے نتیجے میں بارہ فوجی اہلکار موقع پر ہی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ قافلے کے فوجی گاڑیوں کو تباہ کردیا گیا۔
رواں مہینے کیچ کے علاقے تگران میں کلگ کے مقام پر پاکستانی فوج کے ایک گاڑی کو بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج کے ایک میجر سمیت چھ اہلکار ہوئے تھے جبکہ حملے کی ذمہ بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔
مذکورہ حملے کی ویڈیو بلوچ لبریشن آرمی کے میڈیا چینل ’ہکّل‘ پر جاری گیا۔
گذشتہ روز بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بلیدہ کے علاقے نیوانو میں پاکستانی فوج کے راشن کو قبضے میں لینے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
خیال رہے بلیدہ میں دو روز قبل نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی فوج کے لیے راشن لیجانے والے ٹرک کو قبضے لیا تھا، مسلح افراد ٹرک ڈرائیور اور اس کے ساتھی کو اپنے ہمراہ لے گئے تھے جبکہ راشن کو نذر آتش کردیا گیا تھا۔
مند میں آج ہونے والے حملے کی ذمہ داری آخری اطلاعات تک کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔