بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے حکومتی کمیٹی کی جانب سے وومن یونیورسٹی خضدار کیمپس اور پولی ٹیکنیکل کالج کے منصوبے کو ختم کرنے کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ منصوبے کی منسوخی جھالاوان کے طالبعلموں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے، وومن یونیورسٹی خضدار کیمپس اور پولی ٹیکنیکل کالج جیسے ادارے جھالاوان کے طالبعلموں کے لئے تعلیم حاصل کرنے کے لئے ایک نادر مواقع فراہم کرتے ہیں لیکن حکومتی کمیٹی کی جانب سے ایسے منصوبوں کو ختم کرنے کی سفارش طالبعلموں کےلیے تعلیمی دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔
ترجمان نے کہا وومن یونیورسٹی اور پولی ٹیکنیکل کالج کی منصوبوں کی بحالی کےلیے طلباء تنظیموں کی جانب سے بھر پور احتجاج کیا گیا تھا جس کی بدولت مذکورہ جامعات کے منصوبوں کا آغاز کیا گیا، لیکن اب ان منصوبوں کی بند کرنے کی سفارش اس بات کی نمایاں دلیل ہے کہ حکومتی انتظامیہ تعلیم جیسے ضروری شعبے کےلئےمتحرک نہیں ہے۔
مرکزی ترجمان نے کہا سکندر یونیورسٹی ایک قابل احسن اقدام ہے جس کی ہم خیر مقدم کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ سرداربہادر خان ویمن یونیورسٹی اور پوٹیکنیکل کالج کے منصوبوں کو ختم کرنے کی سفارش نہایت ہی تشویشناک ہے، اسی اثنا میں ہم حکومت وقت سے تعلیمی اداروں کی بحالی کو برقرار رکھنے اور نئے تعلیمی اداروں کے اجراء کی اپیل کرتے ہیں۔