مغربی بلوچستان میں تنظیمی ساتھی ماسٹر علی کو پاکستانی ایجنٹوں نے شہید کیا – لشکر بلوچستان

946

لشکر بلوچستان کے ترجمان لونگ بلوچ نے کہا ہے کہ مغربی بلوچستان کے شہر سراوان میں جمعرات کی شب ہمارے ساتھی ماسٹر علی بلوچ کو پاکستانی زرخرید ایجنٹوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا، ماسٹر علی گذشتہ ایک دہائی سے لشکر بلوچستان کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی آزادی کے لئے برسرپیکار تھے، وہ لشکر بلوچستان کے مرکزی کمان کا حصہ تھے اور اشتراکی کمیٹی میں بھی شامل تھا، شہید ایک انتہائی بہادر ساتھی تھا اور مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرتا رہا، جنگی تیکنیک پر عبور رکھنے والا ساتھی تھا، ساتھیوں کو بھی ہر مشکل مرحلے میں حوصلہ دیتے تھے، اندورنی مسائل کو حل کرنے کے لئے ہر وقت ثالثی کا کردار ادا کرتا تھا تاکہ تحریک کو نقصان نہ پہنچیں، مختلف ذرائع سے علاقے میں انہیں دباو میں لانے  کی کوشش کیا گیا تاکہ وہ جہد سے دستبردار ہوجائے لیکن انہوں نے ہر طرح کے دباؤ اور مسائل و مشکلات کا سامنا کیا۔

 ترجمان نے کہا ماسٹر علی کی شہادت نہ صرف لشکر بلوچستان کے لئے نقصان دہ ہے بلکہ انکی شہادت سے بلوچ قومی تحریک و آزادی پسند ایک متحرک، بہادر ہمدرد ساتھی و رہنماء سے محروم ہوگئے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شہید نے بلوچستان کی آزادی کے لئے مسلح جدوجہد کے پرخار راستے کا انتخاب کرکے آخری دم تک ثابت قدم رہے، اپنی ذمہ داریوں کو جانفشانی، مخلصی، ہمت و حوصلے  سے نبھاتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے، شہید علی جان کو اس عزم کیساتھ خراج عقیدت پیش کرتے ہے ان کے شہادت کے بعد کوئی جہد کار ان کے کام اور قربانیوں کا احترام کرنا چاہتا ہے ان چیزوں سے گریز کرے جن سے تحریک اور قوم کو نقصان کا اندیشہ ہو آپس میں الجھنے سے گریز کریں، اور تنظیمی سوچ سے پہلے تحریک کا سوچیں، شہید علی جان کی ہمراہی ہمارے ساتھ یہاں تک تھا لیکن ان کے جہد و عظیم قربانیوں کو اس طرح یاد رکھیں، آگے لے جائیں جو مقام ان کا تھا اور جو وہ چاہتا تھا۔