عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈمنوم گوٹھائیس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نتائج کسی بھی دہشت گردی کے واقع سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس سے نمٹنے کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا اجلاس جنیوا میں ہورہا ہے۔ اس موقع پر عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈمنوم گوٹھائیس کورونا وائرس کو کسی بھی دہشتگردی کارروائی سے زیادہ خطرناک قرار دے دیا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ کورونا وائرس چین کے بعد پوری دنیا میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے جو ایک سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس وائرس کی ویکسن کی تیاری میں 18 ماہ لگ سکتے ہیں لہذا ہمیں موجودہ صورتحال میں تمام دستیاب وسائل کے ذریعے سے اس کا حل نکالنا ہوگا۔
ٹیڈروس ایڈمنوم گوٹھائیس نے کہا کہ جو لوگ کبھی چین نہیں گئے، ان لوگوں میں اس وائرس کی تشخیص میں اضافہ نادیدہ خطرے کی پہلی جھلک ہے لہذا ہمیں اس خطرے سے تیزی سے نمٹنا ہوگا۔
دوسری جانب جاپان میں قرنطینہ میں رکھے گئے ’ڈائمنڈ پرنسز‘ نامی بحری جہاز میں موجود 3 ہزار 700 افراد میں سے مزید 39 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 100 ہوگئی ہے۔