مضبوط مزاحمت کے بجائے کسی اور طریقے سے مشترکہ دشمن سے نمٹنے کی توقع نہیں کرنا چاہیے ۔
ان خیالات کا اظہار بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ۔
بشیر زیب بلوچ نے گذشتہ روز پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری پہ کہا کہ مضبوط مزاحمت کے سوا کسی اور طریقہ کار سے بلوچ اور پشتون کے مشترکہ و فطری دشمن سے نمٹنے کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے ۔
منظور پشتین و پشتون تحفظ موومنٹ کے موقف کے حوالے سے بلوچ رہنماء نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کےخلاف مزاحمت کرنے کے بجائے “پرامن” اور “عدم تشدد” جیسے نعروں میں خود کو محدود کرنا ایک افسوسناک امر ہے۔
بی ایل اے سربراہ نے مزید کہا کہ بے رحم دشمن سے نمٹنے کا واحد و موثر راستہ مضبوط مزاحمت کے سواء اور کچھ بھی نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز پشاور سے پاکستانی پولیس نے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کے بعد اسے ریمانڈ کےلئے پولیس کے حوالے کردیا،۔
منظور پشتین کی گرفتاری پر افغان صدر اشرف غنی نے بھی افسوس کا اظہار کیا جس کے جواب میں پاکستانی دفتر خارجہ نے افغان صدر کے بیان کو اندرونی مداخلت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ۔
دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ نے منظور پشتین کی گرفتاری پر پاکستان سمیت بیرون ممالک احتجاج کی کال بھی دی۔