بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بی ایچ آر سی ایرانی اور پاکستانی حکام کی بے حسی اور بلوچستان میں سیلاب زدگان کو امداد فراہم کرنے میں ان کی ناکامی کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ہم اقوام متحدہ اور یورپی کمیشن سمیت بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایمرجنسی ٹیموں کے ذریعے براہ راست مداخلت کریں تاکہ مشرقی اور مغربی بلوچستان میں شدید بارشوں اور بڑی تعداد میں سیلاب سے شدید متاثرہ لوگوں کی ضروریات کا جائزہ لیا جاسکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ موسلا دھار بارش اور تباہ کن سیلاب نے بلوچستان کے سیکڑوں دیہاتوں کو متاثر کیا ہے جس سے جانی اور مالی نقصانات پہنچے ہیں، کئی دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے جبکہ سیکڑوں مکانات تباہ ہوگئے ہیں اور لوگوں کو بغیر خوراک اور رہائش کے چھوڑ دیا گیا ہے۔
بی ایچ آر سی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صحت کی سہولیات کی کمی، صاف پانی اور حکام کی جانب سے ہنگامی امداد کی عدم موجودگی نے صورتحال کو مزید ابتر کردیا ہے۔ مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق 20،000 افراد اپنے گھروں سے محروم ہوگئے ہیں اور کم از کم چار افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی انسان دوست تنظیموں کو بلوچستان کے ان لوگوں کو بچانے کے لئے آگے آنا چاہیے جنہیں امداد کی اشد ضرورت ہے۔