پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز میں گذشتہ دن پارٹی رہنماء محمود خان اچکزئی کے پریس کانفرنس کو الیکٹرنک میڈیا پر مکمل بلیک آؤٹ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام آزادی صحافت کے آئینی اختیارات کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی حکومت اور ریاست میں میڈیا کو چوتھے ستون کی حیثیت دی جارہی ہے لیکن پارٹی کے قائدین خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی اور ان کے رفقاء کو ان سیاسی جمہوری آئینی مطالبات پر عمر قید اور دیگر سزائیں دی گئی ہماری پارٹی کے قائدین اور دیگر جمہوری سیاسی پارٹیوں اور قوتوں کی قربانیوں سے ملک میں جمہوریت کا آغاز ہوا لیکن حسب سابق پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی پریس کانفرنس کو الیکٹرونک میڈیا پر بلیک آؤٹ کرنا پرانی جمہوریت دشمن روش کو پارٹی کے خلاف جاری رکھنا ناقابل قبول ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شروع دن سے لیکر آج تک پارٹی کے جمہوری، سیاسی آئینی مطالبات اب ملک کے تمام سیاسی لیڈر شپ کا بیانیہ بن چکا ہے۔ ملک کو آمرانہ روش اور خصوصاً میڈیا پر پابندی اور کنٹرول میڈیا بنیادی انسانی آئینی آزادی کے مترادف ہیں۔ ملک کے اندر جمہوریت، جمہور کی حکمرانی، پارلیمنٹ اور آئین سے انکار کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوریت، قوموں کی برابری کا فیڈریشن، پارلیمنٹ کی سپرمیسی، آئین وقانون کی حکمرانی کیلئے پشتونخوامیپ کی تاریخی اور پر افتخار جمہوری جدوجہد کسی سے پوشیدہ نہیں۔ لیکن پارٹی کے جمہوری سیاسی مطالبات اور آواز کو خاموش کرنا باعث افسوس ہے اور پارٹی ملک میں جمہوری اقدار کے فروغ، آئین وقانون کی حکمرانی، پارلیمنٹ کی بالادستی اور قوموں کی برابری کے فیڈریشن جدوجہد کرتی رہے گی۔