بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کراچی زون کا جنرل باڈی اجلاس عادل بلوچ صدر، عارف بلوچ جنرل سیکرٹری منتخب کئے گئے۔
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت بالاچ بلوچ منعقد ہوا جبکہ اجلاس کے مہمان خاص مرکزی وائس چئیرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ تھے جبکہ اعزازی مہمان مرکزی انفارمیشن سیکرٹری شبیر بلوچ تھے، اجلاس میں مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے، مختلف ایجنڈوں پر بحث کرنے کے بعد مستقبل میں تنظیم کی کراچی میں فعالیت کے لئے متعدد فیصلے لئے گئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری شبیر بلوچ نے کہا کہ موجودہ وقت و حالات اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ بلوچ طالب علموں کو متحد ہوکر اپنے تعلیمی حقوق کے لئے جدوجہد کرنا ہوگا کیونکہ موجودہ دور میں تعلیمی اداروں کے اندر طالب علموں کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان مسائل سے نمٹنے کا واحد حل اتحاد میں پنہاں ہے، تعلیمی اداروں میں علمی سرکلز سے ہی ہم طالب علموں کو مستقبل کے معمار کے طور پر متعارف کرواسکتے ہیں، ہمیں جدوجہد کرنی چاہئیے کہ ہم اپنے محدود سرکلز سے نکل کر اسے مزید وسیع تر بنانے کی جانب راغب ہو۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وائس چئیرمین ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے کہا کہ کراچی ماضی میں بلوچ طلباء سیاست کا مرکز ہوا کرتا تھا لیکن موجودہ دور میں ہمیں کراچی میں طلبا و طالبات کی علمی و ادبی سرگرمیاں ماند پڑتی دکھائی دے رہی ہیں جس کی وجہ سے آج تعلیمی اداروں میں طالب علموں باقاعدہ منصوبے کے مطابق مختلف مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔ سیاسی سرکلز کی ماند پڑتی صورتحال کے اثرات نے طلبہ و طالبات کو غیر ضروری سرگرمیوں کی جانب راغب کیا جو دراصل طلبا سیاست کے بحران کی اصل ذمہ دار ہے اور آج طلبہ سیاست جس بحرانی کیفیت کا سامنا کررہی ہیں اس کی اصل وجہ ہماری اپنے ذمہ داریوں سے روگردانی ہے۔
صبیحہ بلوچ نے مزید کہا کہ بحثیت ایک طالب علم ہم پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہیں کہ ہم طلبا ء سیاست کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور اس جدوجہد میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی طالب علموں کی فکری و سیاسی تربیت کے فرائض کو ادا کرتی رہے گی۔ بحثیت سیاسی تنظیم کے ہم اس بات کا اعادہ کرلیں کہ ہمیں کراچی کی سیاسی و ادبی سرگرمیاں پھر سے بحال کرنی ہے اور طالب علموں کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تنظیم سازی کے لئے مختلف پروگرامز کے لئے نئے پالیسیوں کو اپنانے کی ضرورت ہوگی۔
اجلاس کے آخر میں آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں کابینہ کو تحلیل کردیا گیا اور ممبران کے اتفاق رائے سے نئے کابینہ کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔ عادل بلوچ صدر، شمیمہ بلوچ نائب صدر، عارف بلوچ جنرل سیکرٹری، سعد بلوچ ڈپٹی جنرل سیکرٹری، الیاس بلوچ انفارمیشن سیکرٹری منتخب ہوئے۔