یمن : ایوان صدر کے اندر جھڑپوں سے 30 افراد ہلاک

175

یمن کے عبوری دارالحکومت عدن میں ایوان صدر کے محافظ بریگیڈ چار کے اندر ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم 30 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق  عدن میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اس کے علاوہ جبل حدید خور مکسر اوردیگر مقامات پر جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

صدارتی محافظ بریگیڈ کے ہیڈکواٹرز اور اس کے اطراف میں دونوں متحارب فریقین مختلف نوعیت کا اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔

میڈیکل ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ہونے والی لڑائی میں 8 عام شہری ہلاک ہو گئے۔ یہ جھڑپیں عدن میں حکومتی فورسز اور علیحدگی پسندوں کے درمیان جاری ہیں۔

تشدد کا سلسلہ گذشتہ ہفتے اس وقت شروع ہوا جب یمنی صدر عبد ربہ منصور ھادی کی اسلام پسند حلیف جماعت پر علیحدگی پسندوں نے ساحلی شہر میں ایک فوجی پریڈ پرحملے میں معاونت کا الزام عاید کیا۔ اس حملے میں کم سے کم 36 افراد مارے گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عدن میں جاری کشیدگی پر عرب لیگ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری عدن میں کشیدگی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

عرب لیگ کی طرف سے عدن میں تمام متحارب فریقین سے تحمل سے کام لینے اور مصالحانہ طریقہ کار اپنانے پر زور دیا ہے۔