بلوچستان میں کانکنوں کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولیات میسر نہ ہونا تشویشناک ہے – این ایل ایف

288
file photo

نیشنل لیبر فیڈریشن کے رہنماؤں نے بلوچستان میں کوئلہ کان کنوں کی حالت زار پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمین کا سینہ چیر کر کالا سونا نکالنے والے مزدوروں کی حالت ناگفتہ بہ ہے، کان کنوں کی سیفٹی کے انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ کوئلہ کان کنوں کے بچوں کو صحت، تعلیم اور روزگار کے مواقع بھی دستیاب نہیں، صورتحال کی بہتری کے لئے صوبائی حکومت اورمتعلقہ محکموں کو اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہئے، محنت کشوں کے حقوق کے لئے این ایل ایف ہر حد تک جاسکتی ہے۔ ان خیالات کااظہار نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی رہنماؤں خیر محمد تونیو،خالد خان، ظفرخان، صوبائی صدر نیشنل لیبر فیڈریشن بلوچستان سابق سینیٹر عبدالرحیم میرداد خیل،جنرل سیکرٹری ارشدخان یوسفزئی، عمر حیات،حبیب الرحمان و دیگر نے کوئٹہ،سنجدی اور سورینج کے کوئلہ کانوں کے دورے کے موقع پر محنت کشوں کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وفد نے کوئلہ کانوں کے علاوہ سینٹرل مائنز ریسکیواینڈ سیفٹی سینٹر سنجدی، بنیادی مرکز صحت، ہسپتال اور پرائمری سکول کا بھی دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ وفدنے ہسپتال میں طبی سہولیات ی عدم فراہمی اور سکول کی خستہ حال عمارت پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بلوچستان میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں کوئلہ کان کن اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کان کنی کی صنعت کو سہارا دیئے ہوئے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ کوئلہ کان کن مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں آئے روز کوئلہ کانوں میں حادثات ہوتے ہیں اور تشویشناک بات یہ ہے کہ آج تک ان حادثات اور واقعات کے ذمہ داروں کا تعین نہیں کیا جاسکا۔

انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کااظہار کیا کہ کوئلے کے ذخائر کے حامل علاقوں میں کان کنوں کے بچوں کو بہتر تعلیمی ادارے دستیاب ہیں اور نہ ہی اچھے طبی مراکز میسر ہیں جہاں سے کان کنوں اور ان کے اہلخانہ کا علاج معالجہ ممکن ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ کوئلہ کان کن اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کرتے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اکیسویں صدی کے اس جدید دور میں بھی بلوچستان میں کان کنی فرسودہ طریقوں پر ہورہی ہے کوئلہ کانوں میں سیفٹی انتظامات کا بالکل بھی خیال نہیں رکھا جاتا۔ انہوں نے صوبائی حکومت، مائنز اینڈ منرلز، محکمہ لیبر اور دیگر محکموں سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکموں کوصورتحال کی بہتری اور کوئلہ کان کنوں کے مسائل کے حل کے لئے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہئے نیشنل لیبر فیڈریشن بلوچستان سمیت ملک بھر کے محنت کشوں کی نمائندہ فیڈریشن ہے جس میں مختلف تنظیمیں شامل ہیں محنت کشوں کے مسائل پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا این ایل ایف محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لئے ہر حد تک جائے گی۔

وفد نے ولایت حسین کول مائنز اور پی ایم ڈی سی کانوں کا بھی دورہ کیا اس موقع پر انسپکٹر مائنز غلام قادر مری،جونیئر انسپکٹر یار جان، سیفٹی انجینئرذیشان، ریسکیو کیپٹن محمد اکرم سمیت مائنز کے دیگر اہلکاران بھی موجود تھے۔

دریں اثناء نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی رہنماؤں خیر محمد تونیو،خالد خان، ظفرخان، صوبائی صدر نیشنل لیبر فیڈریشن بلوچستان سابق سینیٹر عبدالرحیم میرداد خیل،جنرل سیکرٹری ارشدخان یوسفزئی، عمر حیات اور حبیب الرحما ن سے پیر کے روز پی ایم ڈی سی کی سی بی اے یونین کے نمائندہ وفد نے بھی ملاقات کی اور نیشنل لیبر فیڈریشن کے رہنماؤں کو مسائل سے آگاہ کیا۔

این ایل ایف کے رہنماؤں نے سی بی اے یونین کو مسائل کے حل کے لئے بھرپور جدوجہد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن کوئلہ کان کنوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی جلد ہی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اس حوالے سے ایک قومی سطح کے سیمینار کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں کان کنوں کی حالت زار کو زیر بحث لایا جائے گا اور کان کنوں کے مسائل کے حل کے لئے راہ ہموار کی جائے گی۔