پنجگور۔ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ پر حملہ کرکے ایک درجن سے زائد کارندے ہلاک کیئے۔ براس

778

چار بلوچ آزادی پسند مزاحمتی تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، بلوچ ریپبلکن آرمی اور بلوچ ریپبلکن گارڈ کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ دن پنجگور کے علاقے رخشان میں ریاستی سرپرستی میں قائم و متحرک ڈیتھ اسکواڈ پر حملے اور اسکے درجن بھر کارندے ہلاک اور متعدد زخمی کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔

بلوچ خان نے مزید کہا کہ گذشتہ دن براس کے سرمچار پنجگور کے علاقے رخشان میں گشت پر تھے کہ بارہ بجے کے قریب سرمچاروں کا سامنا دشمن فوج کے بنائے ہوئے علاقائی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے ہوئی، جنہیں سرمچاروں نے گھیر کر راکٹوں اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ اس دوران ڈیتھ اسکواڈ کے ایک درجن سے زائد کارندوں کو موقع پر ہلاک کیا گیا اور متعدد زخمی کیئے گئے۔ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کی حفاظت کیلئے فوج بھی طلب کی گئی۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اس حملے کے بعد تمام سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈوں کی تخلیق پاکستانی فوج نے جرائم پیشہ افراد اور مذہبی شدت پسند عناصر سے کی۔ بلوچ آزادی پسند قوتوں اور خاص طور پر بلوچ سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنانے کے عیوض فوج نے ان عناصر کو تمام سماج دشمن جرائم کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ گذشتہ کچھ عرصے سے مشاھدے میں آرہا ہے کہ دشمن ریاست نے ان ڈیتھ اسکواڈوں کو مزید متحرک رکھا ہوا ہے، جس کیلئے فوج نام نہاد مقامی میر و معتبروں، سرداروں کی خدمات حاصل کررہی ہے۔

بلوچ خان نے مزید کہا کہ ہم دشمن فوج کے ان تمام ظاھر اور پس پردہ ایجنٹوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، جو بلوچ قومی مفادات کے خلاف دشمن کی مدد کررہے ہیں۔ کوئی بھی بلوچ میرو معتبر یا سردار ہو، مذہبی پیشوا ہو، منشیات فروشوں کا سرغنہ ہو، یا کوئی نام نہاد قوم پرست، وہ بلوچ قومی مفادات پر مقدم نہیں ہے۔ یہ عناصر قوم سے غداری کا مرتکب ہورہے ہیں، جس کی سزا صرف موت ہے۔ بلوچ راجی آجوئی سنگر اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ ان تمام قوم دشمن عناصر کو انکے بھیانک انجام تک بہت جلد پہنچایا جائے گا۔

ترجمان نے آخر میں قوم کے نام ایک پیغام دیتے ہوئے مزید کہا بلوچ قومی آزادی کی اس طویل جدوجہد میں بلوچ راجی آجوئی سنگر کے چھتری تلے بلوچ آزادی پسند مزاحمتی تنظیمیں تیزی کے ساتھ متحد ہوکر دشمن کے خلاف یکجہتی کے ساتھ حملہ آور ہورہے ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب بلوچ آزادی پسند قوتیں، بیرونی حملہ آور کو بلوچستان سے نکلنے پر مجبور کردیں گی۔ بلوچ قوم آزادی پسند قوتوں کے استحکام میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں اور دشمن فوج کے ہاتھوں بلوچ قومی مفادات کے خلاف دانستہ یا نا دانستہ طور پر استعمال ہونے سے پرہیز کریں۔ جو بلوچ ان ڈیتھ اسکواڈوں کی صورت میں دشمن کے خانوں میں کھڑا ہوگا، اس کے ساتھ وہی سلوک ہوگا، جو دشمن کے ساتھ روا رکھا جائیگا۔