دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ کوئٹہ کے مطابق وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے جبری گمشدگیوں کے خلاف عید کے روز احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے بلوچ قوم، سیاسی و سماجی جماعتوں، طلبہ تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں کے نام جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ عید خوشی اور مسرتوں سے بھرپور اسلامی مذہبی اور ثقافتی تہوار ہے لیکن گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے بلوچ، سندھی، پشتون قوم میں عید کی خوشیاں ماند پڑچکی ہے۔ اب یہ تہوار خوشیوں کے برعکس اپنے پیاروں کے بچھڑنے کے باعث ذہنی، روحانی اور جسمانی درد و غم اور بے قراری کو بڑھاتا ہے۔
ماما قدیر نے کہا ہے کہ عید کے روز پیاروں کے جدائی کے زخم مزید گہرے ہوجاتے ہیں لہٰذا عید کے دن تمام طبقہ فکر، سیاسی جماعتوں، طلبہ تنظیموں، سول سوسائٹی اور وکلا برادری کے علاوہ تمام لاپتہ افراد کے لواحقین سے گزارش ہے کہ وہ عید کے دن 3 بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے منعقد ہونے والے مظاہرے میں شرکت کریں۔ تمام افراد اپنے قومی فرض کو سمجھ کر اس احتجاج میں حصہ لیں۔