کوئٹہ: ڈاکٹروں کا دوسرے روز ہڑتال، مریضوں کو پریشانی کا سامنا

80
ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے – ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن
دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ کوئٹہ کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ڈاکٹروں پر تشدد کیخلاف ڈاکٹرتنظیموں کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا ، او پی ڈیز بند ہونے سے مریضوں کو پریشانی کاسامنا کرنا پڑا جبکہ بی ایم سی میں ینگ ڈاکٹر ایسو سی ایشن کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروں پر تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہاسرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز دوسرے روز بھی بندرہے ڈاکٹروں کے احتجاج کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور بی ایم سی میں ینگ ڈاکٹر ایسو سی ایشن نے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

 

دریں اثناء ینگ ڈاکٹر ایسو سی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے تحفظ اور ہسپتالوں میں توڑ پوڑ روکنے کیلئے صوبے میں ایک جامعہ سیکیورٹی ایکٹ لاگو کیا جائیں، سنڈیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ کیلئے ایم-آر-آئی مشین کی فراہمی یقینی بنائی جائیں ۔

ترجمان نے مزید کہا کہ محکمہ صحت کے سیکشن ون کے آفیسر کو بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے محکمہ سے فی الفور ٹرانسفر کیا جائیں۔کنٹریکٹ پر تعینات پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے اپنے متعلقہ وارڈز میں تعیناتی کے آرڈرز جاری کئے جائیں کنٹریکٹ پر تعینات ینگ ڈاکٹرز کو سپریم کورٹ کے فیصلے کیمطابق ریگولرائز کرنے کا طریقہ کار واضع کیا جائیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے ہاوس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے ماہانہ وظائف میں اضافہ کیا جائیں۔