پنجگور : فورسز کے ہاتھوں نوجوان لاپتہ

162

گزشتہ روز پنجگور کے مرکزی بازار سے فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع پنجگور سے فرنٹئیر کو ر کے اہلکاروں نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

گزشتہ روز پنجگور کے چتکان بازار کے ایک گیراج سے فورسز نے ادریس ولد صدیق سکنہ پروم کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔

لاپتہ ہونے والے ادریس پیشے کے اعتبار سے ڈرائیور ہیں جو ایران سے پنجگور تیل کا کاروبار کرتے ہیں۔

واضح رہے ادریس کو اس سے قبل بھی فورسز نے پروم سے گرفتارکرنے کے بعد لاپتہ کر دیا تھا ، تاہم دس روز بعد اسے رہا کیا گیا تھا۔

یاد رہے بلوچستان میں لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے، اب تک سینکڑوں لوگ بلوچستان سے لاپتہ ہیں جن میں طلباء ،ڈاکٹر، انجینئرز، اساتذہ بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب بلوچستان کی پارلیمانی پارٹیوں سمیت موجودہ پی ٹی آئی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھر پور کوشش کررہے ہیں لیکن بلوچستان میں موجود لاپتہ افراد کی لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور انسانی حقوق کی تنظیم بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے مطابق سرکاری دعوے محض بیانات تک محدود ہیں بلوچستان سے مزید لوگ لاپتہ کیئے جارہے ہیں جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔