اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز سرکاری طور پر ایرانی پاسداران انقلاب (جس میں القدس فورس بھی شامل ہے) کا نام غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا تھا۔ یہ فیصلہ اعلان کے 7 روز بعد نافذ العمل ہو گا۔
امریکی فوکس نیوز نیٹ ورک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے پومپیو نے باور کرایا کہ قاسم سلیمانی اور پاسداران انقلاب کا تعاقب اسی طرح کیا جائے گا جیسے کسی بھی دہشت گرد تنظیم کا کیا جاتا ہے۔
پومپیو کے مطابق قاسم سلیمانی اور اس کی فورس کے ہاتھوں پر امریکیوں کا خون ہے … اور امریکا نے ہر اس تنظیم، ادارے یا فرد کے تعاقب کا مصمم ارادہ کر لیا ہے جو امریکیوں کی ہلاکت کا سبب بنا ہو۔
پومپیو کا کہنا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کو ایک دہشت گرد تنظیم کا درجہ دینے سے امریکیوں کی جانوں کو تحفظ ملے گا اور مشرق وسطی میں زیادہ امن و استحکام پیدا ہو گا۔ انہوں نے زور دیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کو کمزور کیے بغیر مشرق وسطی میں سلامتی ، امن اور استحکام کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔
اس سے قبل واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پومپیو نے کہا تھا کہ ایرانی نظام نہ صرف دہشت گردی کو سپورٹ کرتا ہے بلکہ وہ خود دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب لبنان میں حزب اللہ ملیشیا کو سپورٹ کرتی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب اپنی تاسیس کے بعد سے دنیا بھر میں دہشت اور انارکی پھیلاتی رہی ہے۔
پومپیو نے بتایا کہ ان کا ملک ایرانی پاسداران انقلاب کے ساتھ حماس اور حزب اللہ جیسی ملیشیاؤں والا معاملہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب پوری دنیا میں ہلاکتوں اور قتل و غارت کی کارروائیوں کی ذمے دار ہے۔ علاوہ ازیں وہ عراق، لبنان اور شام میں بھی دہشت گردی کو سپورٹ کر رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کے مطابق پاسداران انقلاب حکمراں نظام کے نام پر ایرانی عوام کو کریک ڈاؤن کا نشانہ بنا رہی ہے اور عوام کی دولت کو لوٹ رہی ہے۔