سال 2018 میں سیکیورٹی فورسز پر 389 حملے کئے اور ان حملوں میں 553 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئیں
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے سال2018 کے کاروائیوں کی سالانہ رپورٹ میڈیا میں جاری کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018 میں پاکستانی فورسز پر 389 حملے کئے گئے جس میں553 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے اور 370 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ان حملوں میں پاکستانی فورسز کی78 گاڑیوں شدید نقصان پہنچایا گیا۔
28ریاستی مخبروں کو ہلاک کیاگیا اسکے علاوہ ڈیتھ اسکواڈ مذہبی شدت پسندوں پرکئی حملوں میں انکو جانی و مالی نقصان پہنچایا گیا۔
سال 2018 میں بلوچ سرزمین کی دفاع میں 31سرمچار شہید ہوئے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کی جانب سے جنوری تادسمبر2018ء کے تمام کارروائیوں کا مکمل رپورٹ جو کہ الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا میں ترجمان کی جانب سے رپورٹ ہوئے وہ ’’ آشوب‘‘ میں شائع کئے جارہے ہیں۔
گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ قومی غلامی سے نجات اور اپنی دھرتی ماتا کی آزادی کے جنگ میں مسلح جدوجہد ایک اہم اورموثرجزو ہے جس سے کوئی ذی شعور انکار نہیں کرسکتا ہے جس طرح قابض دشمن ایک غیر فطری اورانسانیت سے عاری متشددریاست ہے اوراسی طرح بلوچستان پر قبضہ بھی غیر فطری اورمتشددعمل ہے یہ امر پوری طرح عیاں ہوچکاہے کہ پاکستان بلوچ قومی تحریک آزادی کے سیاسی عمل پر قدغن لگاچکاہے اورسیاسی عمل پر قدغن صرف لفظی یا پالیسی کی حدتک نہیں بلکہ واضح بربریت کی صورت اختیار کرچکاہے جس کے مظاہر بلوچستان کے طول وعرض میں پوری شدت کے ساتھ جاری ہیں۔ ایسے متشددریاست کے خلاف قومی آزادی کی تحریک جیسے انقلابی عمل میں مسلح جدوجہد کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔
پاکستان کے خلاف ہماری مسلح جدوجہد عالمی قوانین اوربلوچ قومی اقدار کے عین مطابق ہے جبکہ پاکستانی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسیاں نہ صرف عالمی قوانین سے روگردانی کررہے ہیں بلکہ عملی طورپرعالمی قوانین اور انسانی اقدارکی دھجیاں اڑارہے ہیں۔ اس کے مقابلے میں ہمارے سرمچارعالمی اصولوں اور اپنی قومی روایات کا پابند ہیں اورقومی آزادی کے حصول کے لئے بلوچستان لبریشن فرنٹ قومی تحریک آزادی میں اہم محاذکے طورپر اپنے قومی فرائض سرانجام دے رہاہے۔ یہ قومی فرض ہمارے سرمچار اپنی جان ہتھیلی پہ رکھ کروطن کی محبت سے سرشارہوکر انتہائی بہادری،جدید گوریلاجنگی حکمت عملی اور تیکنیک کے ساتھ نبھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ہم پہ قابض دشمن دنیاکے جنگی قوانین اورقومی اقدار سے محروم ایک درندہ ہے۔ نہتے لوگوں پر مظالم ڈھانا،انہیں اٹھا کر اذیت خانوں میں اذیتیں دے کر شہید کرنا اوران کی مسخ شدہ لاشیں یہ ثابت کرتے ہیں کہ دشمن انتہائی بزدل اورانسانی اقدار سے محروم ہے۔ لیکن اس کے مقابلے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں کی حتیٰ الوسع کوشش ہوتی ہے کہ جنگی قوانین کا احترام کیاجائے اوردشمن کے تشددکے خلاف جنگی کاروائیاں صرف دشمن کے افواج اور اس کے مسلح آلہ کار کرایہ دار قاتلوں تک محدود رکھاجائے اور عام اورنہتے لوگوں کو کوئی گزند نہ پہنچے۔جنگی قوانین کی احترام اور محتاط کاروائیوں کے باوجود ہمارے جانبازبلوچستان کے طول و عرض میں دشمن پر کاری ضرب لگانے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ اپنی دھرتی کے کونے کونے میں اپنی وسیع نیٹ ورکس اوربہادرسرمچاروں کے بدولت دشمن کے عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔ دشمن کے خلاف محاذپر2018 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے اکتیس سرمچاروں نے قربانی پیش کی۔ قربانیوں کا یہ سفربلوچ وطن کی آزادی تک جاری رہے گی۔ ان نوجوانوں نے اپنا قومی فرض نبھا کر ہمیشہ کے لئے امر ہوگئے اپنی ادھوری مشن بلوچ قوم کے لئے چھوڑ دی ہے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ شہدا ء کی ادھوری مشن کو بلوچ قوم کی مددو اعانت سے پوری کرکے دم لیں گے۔