سی پیک کے نام پر بلوچوں کو اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے – گہرام بلوچ
بلو چستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ کل جمعرات کو سرمچاروں نے گوادر نیا آباد میں یوسف رئیل اسٹیٹ ایجنسی پر دستی بم سے حملہ کیا جس کی زمہ داری بی ایل ایف قبول کرتی ہے –
گہرام بلوچ نے کہا کہ حملے میں رئیل اسٹیٹ ایجنسی کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور اس میں موجود کارندے شدید زخمی ہوئے جہاں قابض فوج نے فوری گھیراؤ کرکے زخمیوں کو فوجی حصار میں جی ڈی اے ہسپتال اور پھر کراچی منتقل کیا جہاں ایک زخمی چوہدری منظور ہلاک ہوا جس کا تعلق پنجاب سے ہے اور وہ یہاں زمینوں کی خرید و فروخت کا کارو بار کر رہے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ تمام بلوچ قوم کی استحصال میں پاکستانی فوج کے سہولت کار ہیں اور انہیں یہی سزا ملنا ایک حقیقی امر ہے لہذا عام لوگ ان سے دور رہیں اس حملے کے بعد پولیس نے سرمچاروں کا پیچھا کرنے کی کوشش کی ہم پولیس کو آخری دفعہ تنبیہہ کرتے ہیں کہ سرمچاروں کا تعاقب اور فوج کی معاونت ترک کردے بصورت دیگر انھیں کہیں بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ پہلے گوادر میگا پراجیکٹس اور پھر سی پیک کے نام پر بلوچ قومی وسائل کی لوٹ مار کا راستہ ہموار کیا گیا نہ صرف وسائل کی لوٹ مار جاری ہے بلکہ گوادر سمیت مختلف علاقوں میں لاکھوں غیر بلوچوں کو آباد کرکے بلوچوں کو اپنی ہزاروں سالہ سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں جاری ہیں جس کے تحت بیس سال بعد بلوچستان میں چینیوں سمیت کئی دوسری قومیتوں کی تعداد بلوچوں سے زیادہ ہوگی یوں اس ظلم کے خلاف جنگ ہمارا حق اور اولین فرض ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم بلوچ قومی شناخت کی حفاظت کیلئے قربانیاں دیتے رہے ہیں یہ جنگ اور قربانی کا سلسلہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہے گا۔