ضلع کیچ میں فورسز کے ہاتھوں نوجوان لاپتہ، خضدار اور ماشکیل سے لاپتہ افراد تاحال بازیاب نہیں ہوسکیں۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز نے گھر پر چھاپے کے دوران ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پے منتقل کردیا جبکہ ضلع خضدار اور ماشکیل سے جبری طور پر لاپتہ کیئے جانے دو افراد تاحال بازیاب نہیں ہوسکیں جس کے باعث ان کے لواحقین پریشانی میں مبتلا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تمپ کے علاقے نزر آباد میں گذشتہ رات فورسز نے عبدالرسول کے گھر پر چھاپے کے دوران ان کے بیٹے جعفر کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
علاقائی ذرائع نے دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فورسز نے گھر میں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور 17 سالہ جعفر کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جبکہ سادہ کپڑوں میں خفیہ اداروں کے اہلکار بھی فورسز کے ہمراہ تھے۔
دریں اثنا خضدار سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اورناچ کے رہائشی وسیم بزنجو کی جبری گمشدگی کو ایک سال مکمل ہوگئے لیکن وہ تاحالبازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وسیم بزنجو کو خضدار سے سیکورٹی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
اسی طرح بلوچستان کے علاقے ماشکیل کے رہائشی زاہد حسین ولد وزیر خان چار سال گزرنے کے بعد بھیب ازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق وزیر خان کو اگست 2014 کو ماشکیل سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا جبکہ ان کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ان کے لیے منتظر ہے۔