کوئٹہ : سول ہسپتال سے 74 پولیس اہلکار فارغ

266

ایم ایس سول ہسپتال نے ہسپتال میں بغیر اسلحہ تعینات 74پولیس اہلکاروں کو ہسپتال ڈیوٹی سے فارغ کردیا جن کو ہسپتال بجٹ سے ماہانہ 15 لاکھ روپے تنخواہیں دی جارہے تھیں۔

میڈیکل سپریٹنڈنٹ سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ نے سیکورٹی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سول ہسپتال میں بغیر اسلحہ تعینات 74 پولیس اہلکاروں کو ہسپتال ڈیوٹی سے فارغ کردیا۔

پولیس اہلکار گذشتہ تین سالوں سے بغیر اسلحہ کے ہسپتال کی سیکورٹی پر متعین تھے جن کو ہسپتال بجٹ سے ماہانہ 15 لاکھ روپے تنخواہیں دی جارہی تھیں۔

ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ہسپتال میں بغیر اسلحہ ان پولیس اہلکاروں کی تعیناتی سے سیکورٹی کے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں کئے جاسکتے تھے اور نہ پولیس اہلکار دہشت گردی سمیت کسی بھی ناگہانی صورتحال میں کیا کارروائی کرسکتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ میں تعینات بغیر اسلحہ پولیس اہلکاروں کو تین سال سے دی گئی تنخواہوں کی ریکوری کے لئے محکمہ صحت بلوچستان کو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے لئے لکھ دیا گیا ہے۔ بغیر اسلحہ اہلکاروں کی تعیناتی ایک بڑا غلطی ہے جس سے آنکھیں بند کرکے سیکورٹی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے سول ہسپتال کوئٹہ صوبائی دارالحکومت کے وسط میں واقع ہے جہاں فول پروف و قابل اطمینان سیکورٹی انتظامات انتہائی ضروری ہیں ماضی میں اتنی بھاری لاگت سے بغیر اسلحہ پولیس اہلکار کس طرح تعینات کئے گئے اور ان کا کیا فائدہ رہا یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے بتایا اس اقدام میں ملوث ذمہ داران کے خلاف کارروائی اور تنخواہوں کی مد میں سول ہسپتال کوئٹہ کی ضائع ہونے والی رقم کی وصولی کے لئے محکمہ صحت بلوچستان کو لکھ دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے کہا کہ سرکاری وسائل عوام کی امانت ہیں جن کا ضیاع قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا امانت میں خیانت کرنے والوں کا محاسبہ ضروری ہے اس سلسلے میں ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔

انہوں نےکہا کہ صحت کے شعبے میں کوتاہی کا مقصد انسانی جانوں سے کھیلنا ہے اور یہ عمل قطعی ناقابل برداشت ہے اس ضمن میں کسی دباو یا مصلحت سے کام نہیں لیا جائے گا بلکہ کسی بھی طرح کی کوتاہی میں ملوث چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے اہلکاروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا عمل جاری رکھیں گے۔