کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 1کانکن جانبحق اور 4بے ہوش ہوگئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلہ کان میں گیس بھر جانے کے باعث دھماکے کے نتیجے میں ایک کانکن موقعے پر جانبحق اورچار کانکن بے ہوش ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق دکی کے علاقے چمالنگ میں چار فٹی کے مقامی کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرجانے سے دھماکہ، جس کے نتیجے میں ایک کانکن جاں بحق جبکہ4 بے ہوش ہوگئے۔
ایس ایچ او چمالنگ غلام علی کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا جس کے باعث جنت گل ولد ثمر گل ساکن افغانستان موقعے پر جاں بحق ہوگیا، جبکہ چار دیگر کانکنان جانان، زین اللہ ولد وزیر گل، شاہ مقصود ولد ہزار خان اور عبدالہادی ولد صالح محمد جھلس کر شدید زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیاجبکہ جاں بحق ہونے والے کانکن کی لاش ضروری کاروائی کے بعد افغانستان روانہ کردی گئی۔
یاد رہے بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں مزدورں کی حفاظت کا کوئی انتظام نہیں ہے اور اس سے پہلے بھی کانوں میں زہریلی گیس بھرنے اور دھماکوں کی وجہ سے بہت سے کانکن جانبحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔
بلوچستان میں زیرِ زمین کان کنی زیادہ ترپلر اینڈ روم طریقے سے کی جاتی ہے، جو کہ کان کنی کا سب سے خطرناک طریقہ ہے اور دنیا بھر میں اس طریقے کا استعمال بند کردیا گیا ہے۔
محکمہ معدنیات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران پیش آئے 16 حادثات میں 59 کان کن جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 2010 سے رواں سال اگست تک صوبے کی کوئلہ کانوں میں ہونے والے 221 حادثات میں 422 کان کن جانبحق ہوئے اور ان واقعات میں 52 کان کن زخمی بھی ہوئے۔
محکمہ معدنیات کی جانب سے تفصیلی رپورٹ بلوچستان اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔