سعودی وفد دورہ گوادر،مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کے ساتھ ہیں

95

سعودی عرب کے مشیر برائے توانائی اور معدنیات احمد حامد الغمادی کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے وفد نے گوادر میں سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ گوادر پہنچنے والے 6 رکنی سعودی وفد نے بندرگاہ اور پورٹ فری زون کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔

واضح رہے کہ قطر اور ایران کے ساتھ اختلافات کے سبب سعودی عرب اپنے تجارتی راستوں کو نئی جہت دینا چاہتا ہے اور اس ضمن میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تیل اور معدنی ذخائر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کی 4 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ان مفاہمتی یادداشتوں میں گوادر سے براستہ اومان اور ریاض، افریقہ تک جانے والے بیلٹ اور روڈ کے چینی منصوبے کے تحت منصوبوں پر بھی سمجھوتوں کی امید ہے۔

منصوبوں سے متعلق گوادر حکام نے سعودی وفد کو گوادر پورٹ اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں اور گوادر ڈولپمنٹ اتھارٹی کے زیر تعمیر پروجیکٹس کے متعلق بریفنگ دی۔

پاکستانی حکام نے گوادر میں سرمایہ کاروں کو حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولہات اور سیکورٹی انتظامات پر بھی سعودی وفد کو آگاہ کیا۔

اس ضمن میں سعودی وفد نے گوادر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی اور گوادر میں دستیاب سہولیات اور سیکورٹی صورتحال پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔

دوسری جانب سرکاری زرائع نے بتایا کہ وفد کے سربراہ احمد حامد الغمادی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ رہا ہے اور مستقبل میں بھی ساتھ ہوگا۔

احمد حامد الغمادی نے کہا کہ پاکستان کے ترقیاتی عمل میں حصہ ڈالنے کے لئے سعودی حکومت سرگرم ہے دورہ گوادر کے ترقیاتی عمل میں حصہ ڈالنے کی اہم کھڑی ہے۔