بلوچستان ضمنی انتخابات کا عمل مکمل، اسلم رئیسانی و اکبر مینگل کامیاب

201

بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں پر ضمنی انتخابات کاعمل مکمل، نواب اسلم رئیسانی اور اکبر مینگل کامیاب

دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں پر ضمنی انتخابات کا عمل مکمل ہوگیا، غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار نواب محمد اسلم رئیسانی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے امیدوار اکبر مینگل واضح اکثریت سے کامیاب ہوئے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق حلقہ پی بی 35 مستونگ میں کل 105 پولنگ اسٹیشنز قائم کیئے گئے تھے جن میں سے 41 انتہائی حساس، 62 حساس اور 2 نارمل قرار دیئے گئے تھے۔ حلقے میں 28 مرد، 26 خواتین اور 51 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز قائم کیئے گئے تھے اور مذکورہ حلقے میں کل 3 سو 4 بوتھ قائم کیئے گئے تھے جن میں ایک سو 79 مرد اور ایک سو 25 خواتین پولنگ بوتھ شامل تھے ۔ مذکورہ حلقے کے کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 107188 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 62403 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 44785 ہیں۔

اتوار کو حلقہ پی بی 35 پر ضمنی انتخابات منعقد کیئے گئے، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہا جس کے بعد پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع ہوا۔ 85 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج موصول ہوئیں جن کے مطابق آزاد امیدوار نواب محمد اسلم رئیسانی نے 13 ہزار ووٹ جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے سردار نور احمد بنگلزئی نے 6189 ووٹ حاصل کیئے۔

واضح رہے مذکورہ حلقے پر عام انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم کے دوران انتخابی امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی کی انتخابی جلسے پر خود کش دھماکے میں ہلاکت کے بعد انتخابات کو ملتوی کردیا گیا جس کے بعد میں 14 اکتوبر کو انتخابات منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سراج رئیسانی: محب وطن یا ایک غدار؟ – دی بلوچستان پوسٹ فیچر رپورٹ

دریں اثنا حلقہ پی بی 40 خضدار کے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے اکبر مینگل 23905 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ شفیق الرحمن مینگل نے 14056 ووٹ حاصل کیئے۔

واضح رہے مذکورہ حلقے پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور بعد ازاں اختر مینگل نے قومی اسمبلی کا حلف لیا جس کے بعد مذکورہ سیٹ خالی ہوئی تھی جس پر دوبارہ انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی دہشتگردی ـ دی بلوچستان پوسٹ رپورٹ

مذکورہ حلقے پر قائم کیئے گئے کل 93 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ حلقے میں 3 مرد اور 2 خواتین پولنگ اسٹیشنز کے علاقے 88 مشترکہ جبکہ 4 امپروائزڈ پولنگ اسٹیشنز کے علاوہ کل 2 سو 71 پولنگ بوتھ قائم کیئے گئے تھے جن میں سے ایک سو 46 مرد اور ایک سو 25 خواتین پولنگ بوتھ شامل تھے۔ دونوں حلقوں کے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیئے گئے تھے۔ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔