کوئٹہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3172 دن مکمل

92

عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر عالمی ادارے پاکستان پر اقتصادی پابندیاں عائد کریں: ماما قدیر بلوچ

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ بلوچ افراد کی بازیابی کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3172 دن مکمل ہوگئے جبکہ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں مستونگ سے بی این ایم کا ایک وفد شامل تھا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے مطالبہ کرنے کے بجائے عالمی برادری ایران کی طرح پاکستان پر اقتصادی پابندیاں عائد کریں۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جائزہ اجلاس میں امریکہ کی جانب سے بلوچستان میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی تشدد، سیاسی کارکنوں سمیت عام بلوچوں کو لاپتہ اور شہید کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور پاکستان کو کھڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ امریکہ کی جانب سے بلوچستان میں پاکستان کے ہاتھوں کشت و خون کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جو ایک خوش آئند عمل ہے لیکن امریکہ کی پاکستان پر محض تنقید پاکستان کو تشدد اور عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں سے نہیں روک سکتی ہے کیونکہ آج پاکستانی ادارے عالمی قوانین کو پامالی کرکے بین الاقوامی اداروں کا مزاق اڑا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے یہ تمام عالمی قوانین یکسر رد کرتے ہوئے پہلے سے جاری جبری گمشدگیوں اور لاشیں پھینکنے کے عمل کو تیز کردیا ہے۔ جس کے بعد اب کسی بھی طرح پاکستان سے عالمی دنیا کو یہ توقع نہیں رکھنا چاہیئے کہ وہ صرف تنقید اور چند تجاویز کو مان کر ان پر عمل درآمد کریگا جبکہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کے خلاف آواز اُٹھائے جانے کے باوجود پاکستان پر اقتصادی پابندی نہیں لگائی جاری ہیں اور پاکستان تاحال عالمی امداد حاصل کررہا ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ عالمی اداراوں میں مسلسل اُٹھاے جانے والے خدشات اور مطالبات اور پاکستان کی جانب سے عالمی قوانین کی پابندی نہ کرنے کے بعد بین الاقوامی برادری ایران کی طرح پاکستان پر بھی اقتصادی پابندیاں عائد کرکے بلوچ تحریک کی حمایت کریں۔