نوبل انعام یافتہ اور لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے عالمی شہرت پانے والی ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں جلائے گئے بارہ اسکولوں کو فوری طور پر دوبارہ تعمیر کرکے وہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو واپس ان کے کلاس رومز میں لایا جانا چاہیے تاکہ دنیا کو یہ بتایا جائے کہ تمام لڑکے اور لڑکیوں کو حصول علم کا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ ملالہ کو بذات خود بھی تعلیم کے حصول سے جبری طور پر روکا گیا اور ان پر 9 اکتوبر2012 میں طالبان نےقاتلانہ حملہ کیا تھا ، جس سے وہ بمشکل جانبر ہوئیں۔
دیامیر اور چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذرِ آتش
انھوں نے مذکورہ بالا خیالات کا اظہار آج ٹوئیٹر پر اس وقت کیا جب جمعرات کی شب گلگت ، بلتستان کے دیامر ضلع میں واقع بارہ اسکولوں پر نامعلوم شدت پسندوں نے حملہ کرکے انھیں جلاکر فرار ہوگئےجس کے نتیجے میں طلبہ اور ان کے والدین خوفزدہ ہیں۔