دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں آج ارکان اسمبلی کے حلف اٹھانے کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات ہونے تھے جو پی ٹی آئی اور بی اے پی میں ڈپٹی اسپیکر کے نام پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی ہوگئے،جس کے بعد اب اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 16 اگست کو عمل میں لایا جائے گا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ متوقع وزیر اعلیٰ جام کمال پہلے ہی اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ اسمبلی میں اکثریتی جماعت ہونے کی وجہ سے وزارت اعلیٰ اور اسپیکرشپ ان کی پارٹی کا حق ہے جب کہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے انھوں نے پی ٹی آئی کو نام دینے کا کہاتھا جس پر پی ٹی آئی بلوچستان کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے ڈپٹی سپیکر کا عہد ہ لینے سے معذرت کر لی تھی۔
سردار یارمحمد رند نے حلف لینے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اسمبلی میں وزارت اعلیٰ اور اسپیکر کے ووٹ کے لیے بی اے پی کی حمایت کی جائے گی جب کہ حکومتی بنچوں کی بجائے آزاد بنچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔