انڈیا کے دارالحکومت میں پولیس کا کہنا ہے کہ دہلی کے ایک دکان میں ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد کی لاشیں ملی ہیں جن میں سے 10 افراد کی لاشیں چھت سے لٹکی ہوئی تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان گیارہ افراد میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس نے مزید بتایا کہ صرف ایک لاش زمین پر پڑی تھی جو 77 سالہ عورت کی تھی۔
زیادہ تر لاشوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھی، منہ پر کپڑا بندھا تھا اور ان کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دکان سے ملنے والے ہاتھ سے لکھے ہوئے نوٹس سے لگتا ہے کہ یہ کوئی جادوئی پریکٹس ہو سکتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ قتل کو رد نہیں جا رہا۔
دہلی کے براری علاقے میں واقع اس دکان میں صرف ایک پالتو کتا ہی زندہ پایا گیا ہے۔ لاشوں کا پوسٹ مارٹم شروع کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بھاٹیا خاندان جو راجستھان سے تعلق رکھتا تھا اور گذشتہ 20 سالوں سے دہلی میں مقیم تھا۔ اس تین منزلہ عمارت کے گراؤنڈ فلور پر ان کی دو دکانیں تھیں۔
ہمسائے گرچرن سنگھ نے اتوار کی صبح یہ لاشیں دیکھیں جب وہ دودھ خریدنے جا رہے تھے۔
میں جب دکان میں داخل ہوا تو تمام دروازے کھلے تھے اور دس لاشیں چھت سے لٹکی ہوئی تھیں اور ایک لاش فرش پر پڑی تھی۔
دریں اثنا شمالی بھارت کے پہاڑی علاقے میں مسافروں سے بھری ہوئی ایک بس کے حادثے میں کم از کم اڑتالیس مسافر ہلاک ہو گئے ہیں۔
بس موڑ کاٹتے ہوئے پھسل گئی اور گہرائی میں بہنے والی ندی میں جا گری۔
بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بس سات سو فٹ گہرائی میں گری تھی۔
پولیس نے بتایا کہ اٹھائیس سیٹوں والی بس میں ساٹھ مسافر سوار تھے۔ سات زخمیوں کی حالت انتہائی نازک بتائی گئی ہے۔ جس وقت حادثہ ہوا، اُس وقت بارش ہو رہی تھی اور امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ گیلی سڑک پر بس کا ڈرائیور کنٹرول نہیں سنبھال سکا۔