کبھی بھی کسی بے گناہ کو نشانہ نہیں بنایا – بی ایل اے

166

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پہ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کل بروز بدھ دوپہر کے وقت بُلیدہ میں ہمارے ساتھی اپنے تنظیمی کام سے جارہے تھے کہ کوشک کے علاقے میں مخالف سمت سے آنے والی ایک گاڑی جس میں مسلح افراد سوار تھے، کو مشکوک جان کر دفاعی حکمت عملی کے تحت راستے سے ہٹ کر دوسری سمت جانے لگے۔ اسی وقت گاڑی میں سوار مسلح افراد ہمارے ساتھیوں پر حملہ آور ہوئے. اور تب ہمارے ساتھیوں نے اپنی دفاع کی۔ جوابی فائرنگ سے حملہ آور محفوظ رہے البتہ ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا.

بعد میں اس بات کا علم ہوا کہ خلیل رند بلوچ نامی شخص کہیں جارہے تھے کہ اسی علاقے میں ہمارے ساتھیوں سے ان کا آمنا سامنا ہوا اور وہ بغیر شناخت کے ہمارے ساتھیوں پر حملہ آور ہوئے۔ جسکی بنا پر دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا. ترجمان آزاد بلوچ نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں. کہ بلوچ لبریشن آرمی نے ایک ذمہ دار تنظیم کی حیثیت سے کھبی کسی بے گناہ بلوچ کو نشانہ نہیں بنایا. بلکہ ہماری حتی الوسع کوشش رہی ہے کہ کسی قومی مجرم، دشمن، اور ہدف کو نشانہ بنانے کے دوران حادثاتی طور پر بھی عام بلوچ کی جان و مال کی نقصانات نہ ہونے کے برابر ہوں. ہمارے دستیاب معلومات کے مطابق کل پیش آنے والا واقعہ غلط فہمی کی وجہ سے پیش آیا۔ اور جسکے ذمہ دار خلیل رند تھے بلوچ لبریشن آرمی اپنے ساتھیوں پر ایسے حملوں کی باریک بینی سے چھان بین کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کرے گی۔

اس حوالے سے تنظیم مزید تحقیقات کرے گی کہ آیا اس واقعہ کے تانے بانے کسی سازش سے تو جڑے نہیں ہیں۔ آزاد بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال میں ایک طرف تو قبضہ گیر فورسز اور ان کے مقامی آلہ کار مسلح ہوتے ہیں۔ اور دوسری طرف وہ سرمچار مسلح نقل و حمل کرتے ہیں جنھوں نے اپنے وطن کی دفاع اور آزادی کے لیے فکری طور پہ اس راستے کا انتخاب کیا ہے۔ اسطرح کی جنگی صورتحال اور دو واضح مسلح طاقتوں کی موجودگی میں اگر کوئی عام بلوچ اپنے کسی ذاتی یا قبائلی دشمنی کی وجہ سے مسلح ہوتا ہے۔ اور بلوچ سرمچاروں سے ان کی مڈبھیڑ ہوتی ہے تو ان پر فرض ہے کہ وہ اپنی اور اپنے مقابل کی شناخت و پہچان کریں۔ کسی بھی عجلت اور جلدبازی دہری نقصان کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے. ترجمان نے کہا بلوچ سرمچار اس وقت بلوچ وطن کے کونے کونے میں متحرک ہیں اور اپنے وطن کی دفاع کررہے ہیں. اس لئیے کسی جگہ آمنا سامنا ہونے پر اپنی شناخت اور پہچان جنگی صورتحال میں لازمی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی نقصان سے بچا جا سکے.