حکومتی زرائع نے تصدیق کی ہیکہ مشکے میں نامعلوم افراد کی جانب سے ہونے والے آج کے حملے میں کم سے کم چھ پاکستانی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے کے مطابق آج مشکے میں بُنڈکی اور تنک کے درمیانی علاقوں میں گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ علاقائی ذرائع کے مطابق مسلح افراد اور فورسز کے درمیان دیر تک فائرنگ کے تبادلے کی آوازیں سنی گئی ۔
اسی حملے کے بابت ابھی حکومتی زرائع نے تصدیق کی ہیکہ حملے میں کم سے کم 6 پاکستانی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ حملے میں دو اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
باخبر زرائع کے مطابق مسلح افراد حملے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں کے اسلحہ بھی ساتھ لے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ مشکے بلوچ مسلح رہنما ڈاکٹر اللہ نزر کا آبائی علاقہ ہے جسکی وجہ سے اس علاقے میں پاکستانی فورسز اور بلوچ مسلح تنظیموں میں تواتر کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں تاہم آج ہونے والے حملے کی زمہ داری کسی تنظیم نے تاحال قبول نہیں کی ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ایک دوسرے علاقے پنجگور میں بھی آج صبح پاکستانی فورسز کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا جسکے بارے میں علاقائی پولیس زرائع نے کہا ہیکہ اس حملے میں دوپاکستانی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔