علیحدگی پسند تنظیمیں بلوچستان میں انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں: حساس ادارے

200

حساس اداروں نے اپنے رپورٹ میں کہا ہے کہ بلوچستان میں علیحدگی پسند تنظیمیں انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

(دی بلوچستان پوسٹ- ویب ڈیسک)

اسلام آباد: حساس اداروں نے خفیہ معلومات پر مبنی رپورٹ وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن کو پیش کی ہے جس میں 25جولائی کو عام انتخابات کے بعد ملک کے چاروں صوبوں میں ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں علیحدگی پسند تنظیمیں انتخابات کو نقصاب پہنچا سکتی ہیں۔ پنجاب میں مذہبی انتہا پسند 25جولائی صورت حال خراب کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں، اسی طرح سندھ میں ایم کیو ایم لندن والے انتخابی عمل کو نقصاب پہنچا سکتے ہیں اور خیبر پختونخواہ میں بھی مختلف دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے حملوں کا خدشہ ہے جبکہ پختون تحفظ موؤمنٹ کے لوگ سابقہ فاٹا میں انتخابی عمل کے دوران بد امنی پھیلاکر الیکشن خراب کرسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے رپورٹ میں بیان کئے گئے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں سرگرم آزادی پسند سیاسی پارٹیوں اور مسلح تنظیموں نے پاکستانی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ انتخابی عمل میں حصہ لیں۔

یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات اور مسلح تنظیمیں – دی بلوچستان پوسٹ رپورٹ

جبکہ مسلح تنظیموں نے پاکستانی انتخابات سے لوگوں کو دور رہنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کسی بھی وقت کسی بھی مقام انتخابی امیدواروں پر حملے کرسکتے ہیں۔

گزشتہ ایک ماہ کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انتخابی امیدواروں اور الیکشن کے دفتروں، جلسوں اور قافلوں پر کئی حملے ہوچکے ہیں جن کی ذمہ داری مختلف بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں نے قبول کی ہے۔