شہید باری بلوچ و شہید شکراللہ بلوچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔بی آر اے

358

خاران میں فورسز پر حملوں میں 6 اہلکار اور متعدد زخمی ہوئے – سرباز بلوچ

بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ انیس جولائی کو ہمارے سرمچاروں نے خاران میں قلعہ ہائی سکول پر مورچے میں تعینات ایف سی اہلکاروں کو خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایف سی کے دو اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے۔

ترجمان سرباز بلوچ نے مزید کہا کہ گزشتہ روز ہمارے سرمچاروں نے خاران کے علاقے گواش روڈ پر چڈ کے مقام پر ایف سی اہلکاروں پر گرنیڈ لانچروں اور خودکار ہتھیاروں سے اس وقت حملہ کیا جب وہ ایک نئی چوکی تعمیر کررہے تھے اس حملے کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے چار اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیکر آپریشن شروع کیا اس دوران سرمچاروں نے سول آبادییکی دفاع کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کے راستوں کی ناکہ بندی کر کے ان پر حملے کئے۔حملے میں فورسز کے چھ اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے سیکورٹی فورسز نے سرمچاروں سے شدید جنگ کے بعد پسپائی اختیار کر لی اور مزید فوجی دستے ضلع واشک سے طلب کرلئے۔

سرباز بلوچ کا کہنا تھا کہ جن کے ساتھ بلوچ سرمچاروں کی طویل جھڑپ ہوئی اس دوران تنظیم کے دوسرےسرمچار باری بلوچ عرف سبزواور شکراللہ بلوچ عرف شاکر نے وطن کی دفاع میں اپنی جانوں کی قربانی دیتے ہوئے شہید ہوگئے شہید باری بلوچ عرف سبزو گزشتہ طویل عرصے سے سرزمین کی آزادی کیلئے فرائض انجام دے رہے تھے لیکن ایک سال سے وہ بحیثیت خاران کے ایریا کمانڈر کے طور پر اپنے خدمات سرانجام دے رہے تھے شہید باری بلوچ ایک انتہائی ایماندار اور مخلص ساتھی تھے جو جنگی مہارت سے سرشار تھے اور پاکستانی فوج کے لیے خوف کا علامت بن چکا تھا جبکہ شہید شکراللہ عرف شاکر ایک ہونہار سرمچار تھا جو گزشتہ ایک عرصہ سے خاران اور گرد نواح میں اپنے تنظیمی فرائض سرانجام دے رہا تھا ہم شہید باری بلوچ اور شہید شکراللہ بلوچ ان کی شہادت پر ان کو خراج تحسین اور سرخ سلام پیش کرتے ہیں

بی آر اے عہد کرتی ہے کہ شہدا کے مشن کی تکمیل تک یہ جنگ جاری رہے گا۔