سابق نمائندے مخلص ہوتے تو گوادر پیا سا نہیں ہوتا – حاصل خان بزنجو

342

سیاسی اور جمہوری جد و جہد پر یقین رکھتے ہیں،ضلع گوادر کی پسماندگی کمزور نمائندگی کا آئینہ دار ہے، سی پیک منصوبے سے گوادر کی اہمیت بڑھ چکی ہے ، نمائندگی کے لے وژنری قیادت کی ضرورت ہے اگر سابقہ نمائندے مخلص ہوتے تو گوادر پیا سا نہیں ہوتا اور ٹرانسفارمر کی مرمت لوگ اپنے جیب سے نہیں کر تے، نیشنل پارٹی نے اصولوں پر کبھی بھی سودا بازی نہیں کی۔

ان خیالات کااظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سنیٹر میر حاصل خان بزنجو، مرکزی  نے انتخابی جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر میں پسماندگی اور محرومی کا ذمہ دار وہ طبقہ ہے جو صد یوں سے نمائندگی کر تا چلا آرہا ہے اگر سابقہ نمائند ے اہل ہوتے تو گوادر پیا سا نہیں ہوتا اور بجلی کے ٹرانسفارمر کی مرمت کے خرچے شہری اپنی جیب سے ادا نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ضلع گوادر کی بدقسمتی ہے کہ اس کو مخلص اور نڈر نمائندہ کبھی نصیب نہیں ہوا جس سے عوام گوں نو گوں مسائل سے دوچار ہیں جبکہ اس کے برعکس نیشنل پارٹی نے اپنی مختصر مدت میں ضلع گوادر کے لےئے کئی عوامی نو عیت کے منصوبے مکمل کےئے بلوچستان کو امن دیا اور وہ کا م کےئے جو ستھر سال سے میں کسی نے نہیں کےئے ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اپنی کار کردگی کی بناء پر انتخابات لڑ ر ہی ہے مخالفین چاہے جتنا بھی پرو پگنڈہ کر یں وہ نیشنل پارٹی کو شکست نہیں دے سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ضلع گوادر تبد یلی آئے یہ تبد یلی یہاں کے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے گزشتہ ادوار کے محرومیوں کا ازالہ کرنا ہے تو مورثی سیا ست کا خاتمہ کرنا ہوگا ایک مخصوص گروہ اور لمیڈڈ کمپنی کی وجہ سے اجمتاعی فکر کو روک لگ گئی ہے ۔

ضلع گوادر کی اہمیت سی پیک کی وجہ سے بڑھ چکی ہے جس کے لئے ایک نڈر اور بے باک کر دار کے حامل نمائند ہ کی ضرورت ہے جو اپنے لوگوں کے حقوق کا دفاع کر ے ۔