تمپ: فورسز کا آپریشن، 14 افراد حراست کے بعد لاپتہ

150
File Photo

تمپ میں فورسز اور خفیہ اداروں کی مشترکہ کاروائی میں 14 افراد گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام منتقل۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوزڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تمپ میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی مشترکہ کاراوئی میں ابتک چودہ افراد کے گرفتار ہونے کی اطلاعات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے تحصیل تمپ کے نواحی علاقے گومازی میں فرنٹیئرکور اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے آذانِ فجر کے وقت علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا، دورانِ آپریشن فورسز نے چودہ افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

گرفتار افراد میں ملا زاہد ولد برکت ، فدا ولد خداداد ، جلال ولد خداداد ، خالد ولد انور ، صغیر ولد عبدالصمد ، اورآدم ولد ابراہیم شامل ہیں۔

علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز نے دوارنِ آپریشن گھر گھر کی تلاشی لی اور گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کے ساتھ بہت ہی نارواں سلوک کیا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ نازیبہ زبان کا استعمال کرنے کے ساتھ انکو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور گھروں میں موجود قیمتی سامان کو بھی فورسز اپنے ساتھ لے گئے۔

واضح رہے گومازی کے اس علاقےمیں شہید چیئر مین دوست محمد کےعزیز و اقارب اور دیگر رشتے دار آباد ہیں۔

ٹی بی پی کوموصول ہونے والی مذید اطلاعات کے مطابق گرفتار ہونے والے 14 افراد میں سے چھ کو رہا کر دیا گیا ہے، جبکہ آٹھ افراد ابھی بھی فورسز کی حراست میں ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انکو بھی دیگر بلوچ اسیران کی طرح سالوں تک لاپتہ رکھا جائے گا۔