صحافیوں کو عام انتخابات میں فوج کے کردار پر بریفنگ دیتے ہوئے فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات سے قبل سیاسی شخصیات کو خطرہ ہے اور اس سلسلے میں ان کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں لیکن ان کے بقول ان شخصیات کو خود بھی احتیاط کرنی چاہیے۔
انہوں نے فوج کے لیئے خلائی مخلوق جیسے القابات استعمال کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم خدا کی مخلوق ہیں، وقت بتائے گا کہ خلائی مخلوق جیسے القابات کا کیا اثر ہوسکتا ہے۔ خلائی مخلوق سیاسی نعرہ ہے، ہم عوام کے لیے ڈیوٹی کرتے رہیں گے۔
جرل آصف غفور نے خفیہ ادارے ‘آئی ایس آئی’ کے ایک حاضر سروس افسر جنرل فیض پر بعض حلقوں کی جانب سے الیکشن میں مداخلت سے متعلق الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنرل فیض کا نام لینے والوں کو پتا ہی نہیں کہ ان کا کیا کام ہے، ان سے متعلق بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
انتخابات کے دوران سائبر حملوں کے معاملے پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ خطرہ سب کو ہوتا ہے لیکن اس کے تحفظ پر کام کیا جارہا ہے اور اس میں بہتری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا کے حوالے سے کہا کہ ہم سوشل میڈیا کو کنٹرول نہیں کرسکتے اور کسی سے ڈنڈے کے زور پر کوئی کام نہیں کراسکتے لیکن اگر کوئی ایسا کام ہو جو ملک کے خلاف ہو تو اسے نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔
ملتان میں مسلم لیگ (ن) کے ایک امیدوار پر مبینہ تشدد اور اس کی وفاداری تبدیل کرانے سے متعلق الزامات پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ملتان کے واقعے میں ‘آئی ایس آئی’ کا کوئی کردار نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف آزاد امیدواروں کے انتخابی نشان “جیپ” کو جو رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، وہ ہمارا رنگ ہی نہیں۔ ہر چیز کو شک کی نظر سے نہ دیکھیں