بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پہ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کل رات ضلع کوہلو کے علاقے کاہان سورود میں پاکستانی پیراملٹری فورسز نے عام بلوچ آبادی پر ہلہ بول دیا۔اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ اس دوران فورسز نے کہری مری کے گھر کو محاصرے میں لیکر چھاپہ مارا۔ لیکن کہری مری اور ان کے بیٹوں نجیب، طفیل اور بھائی نے گرفتاری دینے کی بجائے مقابلے کو ترجیح دی۔ چار گھنٹے تک دو طرفہ شدید جھڑپ ہوئی۔ اس دوران کہری مری، اس کے بیٹے نجیب اور طفیل شہید ہوگئے۔
جبکہ فورسز نے ان کے بھائی مٹھا خان کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کرکے ساتھ لے گئے۔ اس جھڑپ کے دوران گھر میں موجود خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے۔ فورسز کے سات اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ علاقہ اور کہری مری کے گھر کا محاصرہ تاحال جاری ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے کہاکہ فورسز اپنی بوکھلاہٹ اور ناکامی کو چھپانے کی خاطر علاقے میں عام بلوچ لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، آزاد بلوچ نے مزید کہا کہ کہری مری اور ان کے بیٹوں نے غاصب پاکستانی فورسز کے سامنے سرنگوں ہونے کی بجائے شہادت کو ترجیح دیکر اپنے ننگ و عزت کی حفاظت کی۔ ایسے بلوچ فرزندوں پر ہر بلوچ کو فخر ہے۔
آزاد بلوچ نے کہاکہ بلوچ قومی آزادی کیلئے جو جنگ ہم نے شروع کی ہے۔ وہ بلوچ سرزمین کی آزاد و خود مختار حیثیت کی بحالی تک جاری رہے گی۔