سندھودیش ریولیوشنری آرمی (ایس آر اے) کے کمانڈر شاہ عنایت نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع واشک میں بلوچ عورتوں کے ساتھ پاکستانی فوج کی جانب سے کی گئی زیادتی ، توہین اور تذلیل کو ہم سندھی بیٹیوں کے ساتھ زیادتی سمجھتے ہیں ، ایس آر اے پاکستانی سفاکیت کے خلاف بلوچ قوم کے ساتھ ہر محاذ پر اکٹھے ہیں۔
سندھودیش ریولیوشنری آرمی کے کمانڈر صوفی شاہ عنایت نے جاری کیئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ۴ جون ۲۰۱۸ء کو بلوچستان کے ضلع واشک کے علاقے ناگ رخشان میں پاکستانی فوج نے مقامی آبادی کو زبردستی طور پر ان کے گھرون سے نقل مکانی کرواکر اپنے فوجی کیمپوں کے قریب لاکر ٹہرایا ہے، جہاں پر پاکستانی فوج کے اہلکاروں نے کچھ بلوچ عورتوں کو بندوق کے زور پر زبردستی اغواء کرکے اپنی فوجی کیمپوں میں لاکر جنسی زیادتی کا نشانا بنایا اور ایک حاملہ عورت سے جنسی زیادتی اور تشدد کے دوران اس کا حمل ضائع کردیا۔
پاکستانی فوج نے بلوچستان میں بھی بنگلادیش کے ظلموں کی تاریخ کو دہرایا ہے۔ ہم اقوام متحدا، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دنیا کی انسانی حقوق کی ساری تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ اور بلوچستان میں پاکستانی ریاست اور فوج کے جاری ظلم، جبر اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیں اور سندھی اور بلوچ قوموں کی نسل کشی کے خلاف اب عالمی طاقتیں اپنی مداخلت کرکے جنگی جرائم میں ملوث پاکستانی فوج کو بلوچستان اور سندھ سے باہر نکالنے اور سندھ اور بلوچستان کی آزادی میں مدد کریں۔
صوفی شاہ عنایت نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی کی جانب سے بلوچ بیٹیوں سے کی گئی تذلیل کو ہم اپنی سندھی بیٹیوں کی تذلیل سمجھتے ہیں کیونکہ سندھی اور بلوچ آپس میں سگے بھائیوں جیسے ہیں، ہمارے دکھ درد ایک جیسے ہیں، اس لئے واشک واقعے کی نہ صرف سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں بلکہ ہم سندھی، بلوچ قوم کے ساتھ پاکستانی سفاکیت کے خلاف عملی طور پر بھی ساتھ ہیں۔