مخبرکی ہلاکت و مشکے فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں،بی ایل ایف  

120

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے فورسز پر حملے و ریاستی مخبر کے ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل رات سرمچاروں نے ضلع خضدار کے علاقے گریشہ میں بدرنگ کے مقام ریاستی مخبر اور مذہبی شدت پسندتنظیم مسلح دفاع کے کارندے خیر جان عرف احمد عرف شیخ محمد ولد اللہ یار سکنہ سورگر جھاؤ ضلع آواران کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔ اسے کچھ عرصہ قبل مختلف شکایات کی بنیاد پر سرمچاروں نے گرفتار کرکے تنبیہ کرنے کے بعد رہا کیا تھا مگر وہ اپنی کرتوتوں سے باز نہیں آئے۔ کل رات گریشہ میں اس کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر سرمچاروں نے کارروائی کرتے ہوئے اسے ہلاک کیا۔ وہ جھاؤ میں بی ایل ایف کے ایک ہمدرد کی شہادت میں بھی ملوث تھا۔حال ہی میں اسے جھاؤ سورگر میں مسلح ہوکر بی ایل ایف کے کیمپ اور سرمچاروں کے ٹھکانوں میں کھوج اور تلاش میں دیکھا گیا ہے۔ وہ کئی واقعات اور آپریشنوں میں فوج کے ساتھ رہا ہے۔ اس کے ساتھی اور ہمنواؤں کی نشاندہی ہوگئی ہے اور وہ سرمچاروں کے نشانے پر ہیں۔ ایسے تمام افراد جو ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ مل کر بلوچ نسل کشی میں قابض فوج کا ساتھ دیں گے انہیں سزا ضرور ملے گی۔

گہرام بلوچ مزیدکہا کہ پندرہ جون کی شام سرمچاروں کے مشکے کے علاقے جیبری بریدگ میں پاکستان فوج کی چوکی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں قابض فوج کو جانی ومالی نقصان پہنچا ہے۔ یہ حملہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔