حیدر آباد: لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتال جاری، مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے جسقم رہنما بیہوش
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول آمدہ اطلاعات کے مطابق حیدرآباد پریس کلب کے سامنے سندھ سے جبری طور پر لاپتہ کارکنان کی بازیابی کے لیئے بھوک ہڑتال پانچویں روز بھی جاری رہی، جسکی قیادت وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے کنوینئر سورٹھ لوہار، ڈپٹی کنوینئر سندھو امان چانڈیو، نیلم آریجو، تنویر آریجو نے کی، جبکہ جبری طور پر لاپتہ مختیار عالمانی، شاہد جونیجو، مرتضیٰ جونیجو، ایوب کاندھڑو اور دیگر لاپتہ کارکنان کے لواحقین احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں۔
بھوک ہڑتالی کیمپ میں سندھی نامور ادیب تاج جویو، جسقم آریسررہنما امیر آزاد پنہور، اسلم خیر پوری، صالح آریسر، بلاول راجڑ، محفوظ اسماعیل نوتکانی، ابونوحانی، کامریڈ شمشاد، عبداللہ سومرو، دوست علی بھٹی اور دیگر سیاسی اور سماجی پارٹیوں کے کارکنان نے اظہار یکجہتی کے طور پر شرکت کی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومپرست رہنماؤں نے کہا کہ سندھ بھر سے سینکڑوں کی تعداد میں سندھی قومپرست کارکنان، ادیب، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکنان کو پاکستانی خفیہ اداروں نے اٹھاکرلاپتہ کردیا ہے۔ جنہیں کئی برس گذرنے کے باوجود نہ کسی کورٹ میں پیش کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کے اوپر کوئی کیس یا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔
سندھی قوم پرست رہنماوں نے پاکستانی اداروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے تمام لاپتہ قومپرست کارکنان پاکستانی فوج کے خفیہ ٹارچر سیلوں میں قید ہیں اور ہمیں تو یہ بھی علم نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں انسانی حقوق کی ان پامالیوں کے خلاف اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس کمیشن، ہیومن رائٹس واچ سمیت دنیا کے دیگر انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے اوپر دباؤ ڈال کرسندھ سے لاپتہ کئے گیئے کارکنان کی بازیابی میں کردار ادا کریں۔
دریں اثناء حیدر آباد پریس کلب کے سامنے مسلسل بھوک ہڑتال پر رہنے کی وجہ سے جسقم رہنما بلاول راجڑ سمیت جی ایم سندھو اور جی ایم سومرو بیہوش ہوگئیں جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ واضح رہے کہ دو دن قبل بھوک ہڑتال پر بیٹھی وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی ڈپٹی کنوینئر سندھو امان چانڈیوکی بھی حالت غیرہوگئی تھی، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔