کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاجی مظاہرہ، بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کارکنوں کی شرکت
بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی طرف سے لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ عید الفطر کے دن کی مناسبت اظہار یکجہتی کیلئے اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی ابتر صورت حال کے خلاف پریس کلب کوئٹہ کے سامنے ایک احتجاجی مظائرہ کیا گیا، جس میں بی ایچ آر او کی چئیرسن بی بی گل اور وائس فارمسنگ پرسنز کے وائس چیرمین ماما قدیر سمیت ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کے سرگرم کارکن کامریڈ جلیلہ حیدر نے شرکت کی۔
مظاہرے سے شرکا ءنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا بھر کے مسلمان بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ عید منا رہے ہیں مگر دوسری طرف ہمارے لوگ اس مذہبی تہوار کو منانے کے بجائے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے سراپا احتجاج ہیں، خوشیوں سے بھرے اس تہوار میں جہاں لوگ اپنے خاندان کے ساتھ خوشی مناتے ہیں تو دوسری طرف بلوچستان کے لوگ اپنے پیاروں کی زندگی کی سلامتی کے لیےفکرمند ہیں۔
بلوچستان میں انسانی حقوق کی پہلے سے ابتر صورت حال مزید گھمبیر صورت اختیار کرچکی ہے۔ جہاں سیکورٹی فورسزکے ہاتھوں لوگوں کی جبری گمشدگی روز کا معمول بن چکی ہے۔ بلوچستان میں فورسز آئین اور قانون کی پاسداری کرنے کے بجائے خود آئین کی خلاف ورزی کرنے کے ساتھ ساتھ سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث ہیں۔
آج بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ ہم سب کا مسئلہ ہے اور ہماری سماج میں پڑھے لکھے افراد کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس انسانی مسلئے پر آگئے آئے اور ان معصوم بچے و بچیاں جوسڑکوں میں عید منانے کے بجائے اپنوں کی بازیابی کیلئے احتجاج کررہے ۔ان کے تکلیف کو اپنا تکلیف سمجھ کرموثر آواز اٹھائے اور اپنی انسانی زمہ داریوں کا فرض ادا کرے۔ ہم ایک بار پھر حکومتی ذمہ داران سے التجا کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں پیدا کردہ انسانی بحران کو سنجیدگی سے حل کرنے کے لیے اپنےاقدام اٹھائیں۔