غزہ : اسرائیلی طیاروں کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

265

اسرائیل کی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ انہوں نے جنوبی اسرائیل کے کئی مقامات پر کم ازکم 25 مارٹر گولے فائر کیے جانے کے کئی گھنٹوں  کے بعد غزہ میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز کے ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ گولوں کا راستہ ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے روکا گیا، جب کہ کچھ گولے کھلے مقامات پر گرے۔ کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

گذشتہ دو مہینوں سے سرحدی علاقوں میں صورت حال بہت کشیدہ ہے جب فلسطینیوں نے اس سرزمین پر واپسی کے حق کے لیے مظاہرے شروع کیے تھے، جہاں سے وہ 1948 میں اسرائیل کے قیام کے وقت بھاگ گئے تھے یا انہیں علاقہ چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا تھا۔

مظاہرین غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف بھی جلوس نکال چکے ہیں، جسے اب دس سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی کے خلاف بھی مظاہرے کیے ہیں۔

فلسطینیوں کے ایک گروپ نے جمعرات کے روز غزہ کے محاصرے کے خلاف مظاہروں کے لیے کشتیوں کے ذریعے روانہ ہوئے۔ اسرائیل کے اس بارے میں پابندیاں لگا رکھی ہیں کہ لوگ ساحل سے کتنے فاصلے تک سفر کر سکتے ہیں۔اور یہ واضح نہیں ہے کہ مظاہرین نے پابندی کی حدود کے کتنے قریب تک جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیلی فورسز مارچ کے اختتام سے اب تک کم از کم 115 فلسطینیوں کو ہلاک کر چکی ہیں جس سے طاقت کے بے دریغ استمال کے خلاف نکتہ چینی بڑھ رہی ہے۔

اسرائیل عسکری گروپ حماس پر تشدد بھڑکانے کا الزام لگاتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کی فوجی کارروائیاں اپنی سرحد کی حفاظت کے لیے ہیں۔