اسرائیلی فوج نے شام میں موجود ایران کے درجنوں فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ یاد رکھنا چاہیے، ’اگر ہم پر بارش ہو گی تو ان پر طوفان آئے گا‘۔
اسرائیلی حکام کے مطابق مقبوضہ گولان پہاڑیوں پر یہ راکٹ مبینہ طور پر ایرانی القدس فورس کی جانب سے فائر کیے گئے تھے، جنہیں اسرائیلی اینٹی میزائل سسٹم نے راستے میں ہی تباہ کر دیا اور کوئی بھی راکٹ اسرائیلی سرزمین پر نہیں گرا۔ اگر ان اسرائیلی دعوؤں کی تصدیق ہو جاتی ہے تو شام کی سرزمین سے اسرائیل کے خلاف یہ ایسا پہلا ایرانی حملہ ہو سکتا ہے۔
آج صبح سویرے شام کے دارالحکومت دمشق میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ شام کے سرکاری ٹیلی ویژن پر متعدد میزائلوں کو شامی اینٹی میزائل سسٹم کے ہاتھوں تباہ ہوتے دکھایا گیا۔ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی میزائلوں نے متعدد فوجی اڈوں، اسلحے کے گوداموں اور ملٹری ریڈار تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے متعدد میزائلوں کو مار گرایا گیا تھا۔
دریں اثناء فرانس اور روس نے ایران اور اسرائیل سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ پیرس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں مشرق وسطیٰ کی تازہ صورتحال سے متعلق آج جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کریں گے۔