خاران اور بولان میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری کرتے ہیں- بی ایل اے

202

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پہ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گزشتہ روز خاران شہر میں غیر مقامی انجینئرز پر حملہ اور بولان میں ریلوے ٹریک کو اڑانے کی ذمہ داری قبول کر لی-

آزاد بلوچ نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں نے گزشتہ روز خاران شہر میں دستی بموں سے انجینئرز پر حملہ کیا جس میں ایک غیر مقامی انجینئر شدید زخمی ہوہا، خاران سمیت بلوچستان کے دوسرے علاقوں میں universal service fund (USF) نامی پروجیکٹ کے تحت موبائل فون کمپنی کے ٹاورز پر کام کرنے والے پاکستانی کمپنیوں کا مقصد رابطہ کاری کے بجائے بلوچ علاقوں میں ریاست کو انٹیلیجنس کی سہولت دینا ہے اور اس پروجیکٹ کو Chinese کمپنیوں ZTE اور Huawei کمپنی کی تکنیکی اور مالی کمک حاصل ہے. یہ چاہنیز کمپنیاں بطور vendor اور sub contractor کے طور پر اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں قائم پاکستانی کمپنیوں Net Kon, Turno Tech اور Rela Com کو استعمال کرتے ہیں جن میں کام کرنے والے تمام انجینئرز غیر مقامی ہیں اور بلوچ تحریک کو کاؤنٹر کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں.ترجمان نے کہا کہ بلوچ عوام کو تاکید کرتے ہیں کہ ان چائنیز کمپنیوں اور ان کے پاکستانی ٹھیکیداروں کے بلوچ دشمن کسی بھی پراجیکٹ کا حصہ نہ بنیں. ان منصوبوں پر ہمارے حملے جاری رہیں گے

آزاد بلوچ نے بولان میں ہونے والی ایک دوسری کاروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھیوں نے بولان کے علاقے مچھ کے نزدیک ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑایا، جس میں ٹریک کو نقصان پہنچا اور ریاستی نقل و حمل تعطل کا شکار ہوا

آزاد بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ وطن کی آزادی تک ہمارے اس طرح کی کارروائیاں جاری رہیں گی-