سندھی ریاست کے قیام تک جدوجہد جاری رکھیں گے – ، ایس آر اے

695

سندھ کی آزادی پسند تنظیم سندھودیش ریوولشنری آرمی نے میڈیا میں جاری کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 17جنوری 1904 کو سندھ کے خمیر، ضمیر اور موئن جو دڑو کی مٹی سے جنم لینے والے رہبر سندھ سائیں جی ایم سید کی 114۔ویں سالگرہ کے موقعے پر ہم مادروطن سندھودیش، سید اور اس کے دیئے ہوئے عظیم الشان “آزاد سندھودیش” کے فکر اور فلسفے کے ساتھ تجدید عہد وفا کرتے ہوے وچن کرتے ہیں کہ ”اے سندھی قوم کے رہبر؛ ہمارا ہر ایک قدم اپنی پوری سچائی اور ایمانداری کے ساتھ سندھودیش کی حاصلات کے لئے ہوگا۔ ہم بنا کسی خوف، لالچ اور طمع کے اپنی منزل کی طرف چلتے اور بڑھتے رہے گیں اور اس وقت تک چلتے اور بڑھتے رہے گیں جب تک “سندھودیش کی آزاد خودمختیار، سیکیولر اور جہموری” ریاست کا قیام عمل میں نہیں آ جاتا”۔

اس کے ساتھ ساتھ ہم اس موقعے پر ساری سندھی قوم اور بلخصوص سندھی نوجوانوں کو بھی اپیل کرتے ہیں کہ آؤ سب مل کر بنا کسی فکری اور عملی گمراہی کےمادروطن سندھودیش اور سید کے دئے ہوئے فکر کے وارث اور مالک بنیں۔ کیونکہ سید کا فکر اور فلسفہ ہی ہمیں پاکستان کی غلامی سے نجات دلا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہم آپ کو یہ بہی اپیل کرتے ہیں کہ سندھ اور سید کے فکر پر عملی طور پر جدوجہد کرنے والی “سندھودیش روولیوشنری آرمی(SRA) کا ساتھ دیں۔ کیونکہ تاریخ میں مظلوم اور محکوم قوموں کی آزادی کے لئے مذاحمت ہی موثر اور بہترین راستہ اور ہتھیار رہا ہے۔ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ SRA، آپ کی محبتوں، حمایتوں اور ساتھ کو کبھی بھی ضائع ہونے نہیں دیگی۔ ہم مر، جی کر بھی آپ کی محبتوں، حمایتوں اور ساتھ کا اعتماد، بھروسہ اور لاج برقرار رکھیں گے۔

آخر میں ہم بلوچ آزادی پسند تنظیموں اور سربراہان خاص طور پر مہران مری صاحب، BNM۔ چیئرمین خلیل بلوچ، BLA کمانڈر استاد اسلم بلوچ، BSO آزاد چیئرپرسن بہن کریمہ بلوچ، BRA کمانڈر گلزار امام اور دوسروں کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے سید کی سالگرہ کے موقعے پر سید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سندھ اور سندھ کی قومی تحریک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اور سندھی۔بلوچ تاریخی تعلقات کو جلا بخشی ہے۔