لندن: پاکستان کو سفارتی سطع پر ناکامی کا سامنا، فری بلوچستان کے بل بورڈز کو ہٹانے کی پاکستانی درخواست مسترد، برطانیہ میں اشتہارات کو کنٹرول کرنے والی اتھارٹی ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز اتھارٹی ( اے ایس اے) نے لندن کے سڑکوں پر فری بلوچستان کے لگائے گئے بل بورڈز کو ہٹانے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق فری بلوچستان اشتہارات کا معاملہ پاکستانی ہائی کمشین نے ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز اتھارٹی ( اے ایس اے) کے سامنے اٹھایا تھا اور اس سلسلے میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ( اے ایس اے) سے شکایت کیا تھا، اشتہارات کو پاکستان کی سالمیت پر حملہ اور اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دے کر ہٹانے کی اپیل کی تھی اور پاکستانی ہائی کمیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز اتھارٹی ( اے ایس اے) نے ہمیں فری بلوچستان کے اشتہارات ہٹانے اور معاملے کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ لیکن گزشتہ دنوں پاکستانی ہائی کمشن کے مراسلے کے جواب میں اشتہارات کو کنٹرول کرنے والی اتھارٹی ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز اتھارٹی ( اے ایس اے) نے پاکستان کی درخواست کو رد کرتے ہوئے پاکستان کی موقف اور احتجاج کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے موقف ظاہر کیا ہیکہ فری بلوچستان بل بورڈز آویزاں کرنے سے اشتہاری قانون کی کئی بھی خلاف ورزی نظر نہیں آتی اس لئے ہم اس حوالے سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لا سکتے اور اس سلسلے میں ( اے ایس اے) نے پاکستانی ہائی کمشن کو ایک جوابی مراسلہ لکھا ہے جس میں اُنہوں نے فری بلوچستان کی بل بورڈز کو ہٹانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہیکہ برطانیہ میں ہر کسی کو اظہار رائے کی اجازت ہے ۔ یاد رہے نومبر کےپہلے ہفتے میں بلوچ تنظیم ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن نے ٹیکسیوں، بسوں اور بل بورڈز پر پوسٹرز آویزاں کرکے فری بلوچستان آگاہی مہم کا آغاز کیا تھا مہم کو رُوکنے کے لئے پاکستان نے سفارتی سطع پر بھر پور کوشش کیا تھا لیکن گزشتہ دنوں ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز اتھارٹی ( اے ایس اے) کا ایک مراسلہ سامنے آیا ہے جس میں اُنہوں نے فری بلوچستان کی بل بورڈز کو ہٹانے کی پاکستانی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ سفارتی سطع پر اس عمل سے پاکستان کو شدید ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
تازہ ترین
تھیلیسیمیا آگاہی اور علاج (حصہ سوئم) – پری گل
تھیلیسیمیا آگاہی اور علاج
تحریر: پری گل
دی بلوچستان پوسٹ
تھیلیسیمیا کے مریض یا اس کے خاندانوں نے دو علاج ضرور سنے ہونگے: ایک کسی ٹی وی...
بگٹی قبیلے میں ’چیف‘ کا عہدہ وجود ہی نہیں رکھتا۔ نوابزادہ جمیل بگٹی
شہید نواب اکبر خان بگٹی کے صاحبزادے، نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ بگٹی قبیلے میں اس وقت جس ’چیف‘...
ماما سکندر کرد – سید محبوب شاہ
ماما سکندر کرد
تحریر: سید محبوب شاہ
دی بلوچستان پوسٹ
یہ 27 اگست 2016 کی سرد صبح تھی۔ میں قرآن پاک کی تلاوت میں مشغول تھا کہ...
خون، خاموشی اور سوال – ماہ زیب شاہ
خون، خاموشی اور سوال
تحریر: ماہ زیب شاہ
دی بلوچستان پوسٹ
ہمارے معاشرے میں انسانیت، محبت، دکھ اور درد سب ختم ہو چکے ہیں۔ دور دور تک...
این آر او: قانون یا اشرافیہ کا حفاظتی حصار؟ – برکت مری
این آر او: قانون یا اشرافیہ کا حفاظتی حصار؟
تحریر: برکت مری پنجگور
دی بلوچستان پوسٹ
ہمارے سیاسی منظر نامے میں ایک اصطلاح ایسی ہے جو بار...



















































